بینکوں نے 27 کے بجائے 50 ارب کا منافع کمایا، غیر قانونی منافع کمانیوالوں کیخلاف کارروائی ہو گی، اسحاق ڈار


اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میں نے عوام کی تکالیف کو دیکھ کر لیوی نہ لگانے کا فیصلہ کیا، آئی ایم ایف سے میں پچھلے 25 سال سے ڈیل کر رہا ہوں، پرامید ہوں آئی ایم ایف اور ہمارے درمیان معاملات بہتر ہوں گے، ملک میں روپیہ مستحکم ہو رہا ہے اور آگے بھی ہوگا، ہم آئی ایم ایف کی پوری شرائط پوری کریں گے۔

خود کو عہدے پر غیر محفوظ سمجھتا تھا، حکومت نے یکطرفہ فیصلہ کر لیا، اللہ خیر کرے، مفتاح اسماعیل

ہم نیوز کے پروگرام ’ہم مہر بخاری کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے رہتی ہیں تو عوام کو فائدہ دیں گے، جس طرح کا چیلنج ہوگا اس طرح کا ہمیں رسپونس دینا پڑے گا، کوشش کریں گے کہ اس بارآئی ایم ایف کا پروگرام ختم کر سکیں، ہم اپنی چیزوں کو مینچ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ میں عوام کو ریلیف نہ دیتا، کابینہ نے جون 2023 تک 9 سینٹ پربجلی مہیا کرنے کی منظوری دی، فنڈنگ کے پیسے دو ماہ میں ختم ہو گئے، ہمارے پاس اور کیا راستہ تھا؟ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں ایکسپورٹ مارکیٹس میں سخت مقابلہ چل رہا ہے، ماضی میں ہم نے ایکسپورٹرز کو 180 ارب کا پیکج دیا تھا،
اس پیکج کے نتیجے میں ایکسپورٹرزنے 12.7 فیصد گروتھ دی۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ایکسپورٹرز کو ڈالرز کی بجائے روپوں میں سوچنے کی ضرورت ہے، مسائل حل نہیں کریں گے تو کاروباری حضرات پریشان ہوں گے، ڈالر کو 200 سے نیچے ہونا چاہیے۔

لانگ مارچ ہوگا،تیاری مکمل،شہباز،رانا الٹے لٹک جائیں کچھ نہیں کرسکتے، عمران خان

وفاقی وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ بینکوں نے 27 ارب کی بجائے 50 ارب کا منافع کمایا، غیر قانونی طور پر منافع کمانے والے بینکوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ایکشن ہوتا ہوا سب کو نظر آئے گا، پاکستان نے پہلی دفعہ 2013 اور پھر 2016 میں آئی ایم ایف پروگرام کو ختم کیا تھا۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا کے تمام فنانشل اداروں کے ہیڈز نے پاکستان میں آکر میرے ساتھ پریس کانفرنس کی،
دنیا کے فنانشل اداروں کے سربراہان نے پریس کانفرنس میں پاکستان کی تعریف کی، قرضوں کی ری شیڈولنگ کیلئے پیرس کلب نہیں جائیں گے، ہم بانڈ وقت پر ادا کریں گے، ان حالات میں یورو بانڈز فلوٹ نہیں کر سکتے۔

پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے ن لیگی رہنما سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہی ہے کہ ہم اپنے ملک کا منفی امیج دکھاتے ہیں، اس طرح کریں گے تو کون ہمارے ملک میں انویسٹمنٹ کرنے آئے گا؟ ہم سب پر فرض ہے کہ دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کریں، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

عمران خان کی لانگ مارچ کال کو سنجیدہ نہیں لے رہے، اسحاق ڈار

ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے مفتاح اسماعیل پر کبھی تنقید نہیں کی، وہ میرے نیچے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ہیڈ رہ چکے ہیں، میرے انڈر وہ پرائیوٹائزیشن کمیشن میں بھی کام کر چکے ہیں، ہمارے آپس میں کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے، مفتاح اسماعیل کو چھوٹا بھائی سمجھتا ہوں، کوئی گلہ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں