وفاقی وزیر خورشید شاہ بھی بجلی بل سے متاثر، اسمبلی میں آواز اٹھا دی


اسلام آباد: وفاقی وزیر خورشید شاہ بھی اضافی بجلی بلوں پر بول اٹھے۔ قومی اسمبلی میں بجلی بل کا معاملہ اٹھا دیا۔

وفاقی وزیر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی اجلاس میں بجلی بلوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ میرا 3 لاکھ 7 ہزار روپے کا بل آیا ہے جس میں 2 لاکھ 74 ہزار روپے کے فیول چارجز شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے گھر سولر لگا ہوا ہے لیکن پھر بھی اتنا زیادہ بل آیا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر مجھے یہ اعدادوشمار سمجھا دیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے وزیر توانائی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صاحب جو 2 لاکھ روپیہ زائد لیا ہے اس کاحساب دیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمر سرفراز چیمہ کو مشیر داخلہ پنجاب بنانے کا فیصلہ

خرم دستگیر نے کہا کہ خورشید شاہ اپنے گھر کا بل دے دیں اگر کوئی خرابی ہو گی تو درست کر دیں گے۔

جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزیر صاحب صرف خورشید شاہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کا بل دیکھیں۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ بجلی بنانے کےعمل کی بہت سخت مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور مہنگے ایندھن سے کم سے کم بجلی بنا رہے ہیں۔ عوام کو رواں ماہ کے بجلی بلوں میں ریلیف محسوس ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اگست اور ستمبر میں عوام کو 66 ارب روپے کا ریلیف دیا ہے۔


متعلقہ خبریں