روس نے جوہری ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ صدر پیوٹن کو قتل کرسکتا ہے، جان بولٹن

روس نے جوہری ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ صدر پیوٹن کو قتل کرسکتا ہے، جان بولٹن

لندن: امریکہ کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی امور جان بولٹن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر روس نے یوکرین کے خلاف جوہری ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا قتل کرسکتا ہے۔

روس کے جوہری حملے سے جاپان جیسی تباہی ممکن ہے، امریکہ

ہم نیوز کے مطابق جان بولٹن نے یہ انتباہ برطانوی نشریاتی ادارے ’ایل بی سی نیوز‘ کو ایک تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے جاری کیا۔

یاد رہے کہ جان بولٹن سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں مشیر برائے قومی سلامتی تھے لیکن پھر ان کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے جس پر انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر خود ٹرمپ نے بتایا تھا کہ استعفیٰ ان کی جانب سے دی جانے والی ہدایت پر دیا گیا تھا۔

انہوں ںے واضح طور پر کہا کہ یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال صدر پیوٹن کے خود کشی کے نوٹ پر دستخط کرنے کے مترادف ہو گا۔ اس ضمن میں انہوں ںے مثال دی کہ ایران میں دیکھیں قاسم سلیمانی کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ جب ہم نے فیصلہ کیا کہ کوئی امریکہ کے لیے خطرہ ہے تو پھر نتیجہ سامنے ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی قاسم سلیمانی 2020 میں امریکہ کی جانب سے بغداد میں کیے جانے والے فضائی حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔

جان بولٹن نے نہایت واضح پیغام دیا کہ اگر صدر پیوٹن ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا حکم دیتے ہیں تو وہ اپنی خود کشی کے نوٹ پر دستخط کرنے کے مترادف ہو گا کیونکہ اسے روکنے کے لیے یہی کچھ کرنا پڑے گا۔

قاسم سلیمانی کی ہلاکت، ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا

امریکہ کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی امور جان بولٹن نے کہا کہ شمالی کوریا، ایران اور یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ہر گز نہیں دے سکتے ہیں اور نہ روس یا چین کو ایسا کرنے دیں گے۔ ان  کا کہنا تھا کہ اگر پھر بھی کوئی ملک ایسا کرتا ہے تو پھر وہ برآمد ہونے والے تمامتر نتائج کا بھی ذمہ دار ہو گا۔

ایل بی سی نیوز کی جانب سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں دائیں بازو سے قربت کی شہرت کے حامل جان بولٹن نے کہا کہ میں صدر پیوٹن کی جانب سے دیے جانے والے بیانات و تبصروں سے حقیقتاً پریشان ہوں۔

جان بولٹن نے کہا کہ یوکرین میں روسی افواج اور بحیرہ اسور میں موجود بحری بیڑے سمیت دیگر کئی چیزوں کو تباہ کرنے کی مختلف تجاویز موجود ہیں لیکن میں ان سے متفق نہیں ہوں۔

امریکہ کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی کی جانب سے صدر ولادی میر پیوٹن کو ایک ایسے وقت میں دھمکی دی گئی ہے کہ جب روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں ماضی کی نسبت بے پناہ شدت آگئی ہے۔

امریکہ کے مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کو ’شاندار خبر‘ کیا ملی؟

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو اچھی طرح جانتا ہوں اور واقف ہوں کہ جب وہ اپنی حکمت عملی پہ گفتگو کرتے ہیں اور یا حیاتیاتی و کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا ذکر کرتے ہیں تو وہ مذاق میں نہیں کرتے ہیں بلکہ اس میں سنجیدہ ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں