امریکا ایک محفوظ خوشحال پاکستان دیکھنا چاہتا ہے، امریکی محکمہ خارجہ


امریکی محکمۂ خارجہ کے پرنسپل ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان دنیا میں ان چند ممالک میں سے ہے جنہوں نے دہشت گردی سے بہت نقصان اٹھایا ہے، اس لیے علاقائی استحکام اور سلامتی کے خلاف تحریک طالبان پاکستان جیسے خطرات کا مقابلہ کرنا پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران ترجمان ویدانت پٹیل نے کئی سوالات کے جوابات دیے، ٹی ٹی پی کے پاکستان میں دوبارہ نمودار ہونے پر امریکی تشویش سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں مضبوط شراکت داری چاہتا ہے۔امریکہ پاکستان سے توقع رکھتا ہے کہ وہ تمام عسکری اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔ہم تمام علاقائی اور عالمی دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کے لیے تعاون کے منتظر رہیں گے۔

پاکستانی جوہری اثاثوں سے متعلق صحافی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس پر وائٹ ہاؤس ہی جواب دے سکتا ہے۔

پاکستانی سفیر کے محکمہ خارجہ میں بلائے جانے سے متعلق ایک سوال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ان کے پاس تفصیلات موجود نہیں ہیں، تاہم امریکی حکام پاکستانی حکام کے ساتھ تسلسل کے ساتھ ملتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سیکیورٹی سے مطمئن ہیں،امریکا

واضح رہے کہ صدر بائیڈن نے گزشتہ جمعرات کو لاس اینجلس میں ڈیموکریٹک کانگریشنل کمپین کمیٹی سے خطاب کے دوران پاکستان کو ایک خطرناک ملک قرار دیا تھا جس کے پاس ان کے بقول “بغیر کسی ہم آہنگی کے، جوہری ہتھیار ہیں۔”

صدر بائیڈن کے بیان کے بعد پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کو دفتر خارجہ طلب کر کے ان سے امریکی صدر کے بیان پر وضاحت طلب کی تھی۔

جب کہ منگل کے روز محکمہ خارجہ کے ڈپٹی ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کو پاکستان کے جوہری اثاثے محفوظ رکھنے کی صلاحیت پر اعتماد ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے پرنسپل ڈپٹی ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ ایک محفوظ اور خوش حال پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے اور عمومی طور پر امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنی طویل عرصے سے قائم تعاون کی قدر کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں