رضا ربانی نے کتاب پڑھے بغیر فتویٰ لگایا، امجدشعیب

حکومت نے 50 کروڑ کرپشن کو قانونی قرار دے دیا، امجد شعیب

فائل فوٹو


اسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے کہا ہے کہ سینیٹر رضا ربانی نے اسد درانی کی کتاب پڑھے بغیر فتویٰ لگایا کہ ’اگر سویلین حکومت کرتی تو کیا حال ہوتا‘۔

سینیٹر رضا ربانی نے 25 مئی کو اسد درانی اور امرجیت سنگھ  کی کتاب ‘دی اسپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس’  پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر یہ کتاب کسی سویلین یا سیاستدان نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ مل کر لکھی ہوتی تو اس پر غدار کا فتویٰ  لگ چکا ہوتا۔

ہم نیوز‘ کے پروگرام ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے کہا کہ اسد درانی کی کتاب میں کوئی راز کی بات نہیں، لوگوں کو رائے دیتے وقت احتیاط برتنی چاہیے جی ایچ کیو ایسی باتیں سنجیدگی سے لیتا ہے۔

انہوں نے کہا جب کتاب وائر ل ہوئی جی ایچ کیو میں اس  پربات ہورہی تھی اور اسد درانی کی دوسری کتاب بھی جی ایچ کیو بجھوائی جاسکتی ہے کتاب میں جو حصے خذف کرنے ہوئے کرلیے جائیں گے۔

دفاعی تجزیہ کار نے کہا کہ ’فوج کا احتساب نہیں ہوتا‘ کا نعرہ اپنے کالے کرتوت کو چھپانے کے لیے ہوتا ہے عمران خان کے دھرنے کے بارے میں بھی کہا گیا فوج اس کے پیچھے ہے۔

جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر حلقے نہیں کھولے گئے  تو اس پر بھی کہا  گیا کہ خفیہ ہاتھ پس پردہ ہے۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجریہ کار امجد شعیب نے موجودہ صورتحال میں جسٹس (ر) ناصر الملک کو نگران وزیراعظم کے لیے موزوں قرار دیا۔


متعلقہ خبریں