مجھے اس وقت بلایا جاتا ہے جب معیشت کا بٹھہ بیٹھ جاتا ہے، اسحاق ڈار


اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے تمام سیاسی جماعتیں مل کر پاکستان کے لیے کام کریں گی۔ مجھے اس وقت بلایا جاتا ہے جب معیشت کا بٹھہ بیٹھ جاتا ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے اور معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس صدی میں گڈ گورننس ٹیکنالوجی کو بڑی باریکی سے دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک 4 سال پہلے کچھ اور تھا لیکن اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر کریں اور ہم نے یہ ذمہ داری لی ہے۔ ہم نے 5 دن کے اندر ہی بجٹ پیش کیا اور ایک مہینے میں ہم نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے معاہدہ کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ امید ہے تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کے لیے مل کر کام کریں گی اور ملکی معیشت کے استحکام کے لیے متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے دور میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ ہمارے دور میں معیشت 6 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی تھی اور اگر پاکستان اس طرح ترقی کرتا رہتا تو 2030 تک دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہو جاتا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے چارٹر آف اکانومی پر متفق ہونا ہو گا۔ اتحادی حکومت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے اور پاکستان کی بہتری کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ ملک ہے تو سیاست ہے اور ملک نہیں ہو گا تو سیاست کہاں سے ہو گی۔ اس لیے پاکستان ہمارا ملک ہے اور اس کی ترقی کے لیے کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مارکیٹ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہو گا۔ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں ہم کامیاب ہو گئے ہیں اور ہم نے اپنے ملک کے مفاد کو نقصان نہ پہنچانے کی قسم کھائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لگتا ہے آپ 18 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کو بھول گئے ہیں اور ہم نے وعدہ کیا تھا لوڈ شیڈنگ کو ختم کریں گے اور یہ ہم پورا کر دیا۔ ہم نے ضرب عضب اور ردالفساد آپریشن بھی کیا اب کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اس وقت بلایا جاتا ہے جب معیشت کا بٹھہ بیٹھ جاتا ہے تاہم ہم نے ماضی میں بھی چیزیں بہتر کی ہیں اور اب بھی بہتر کریں گے۔ یہ مہنگائی پونے 4 سال میں آئی ہے، مہنگائی نہ 6 مہینے میں آتی ہے نہ 6 مہینے میں جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں