بھارت میں پل ٹوٹنے سے ہلاکتوں کی تعداد 141 ہو گئی


بھارتی ریاست گجرات کے علاقے موربی میں دریا پر بنا  پل گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 141 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ابھی بھی کئی افراد لاپتہ ہیں۔

ایک صدی پرانے اس پل کو حال ہی میں مرمت کے بعد عوام کے لیے کھولا گیا تھا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہیں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیوالی کی وجہ سے پل پر معمول سے زیادہ رش تھا اور پل یہ بوجھ برداشت نہیں کر سکا۔

دریائے ماچھو پر 230 میٹر پل 19ویں صدی میں برطانوی دور حکومت میں بنایا گیا تھا، پولیس، فوج اور ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیمیں حادثے کی جگہ پر تعینات کی گئی ہیں جبکہ امدادی کارروائیاں بھی رات سے جاری ہیں۔

گجرات بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست ہے ان کی طرف سے متاثرین کے اہل خانہ کے لیے معاوضے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹی 20 ورلڈ کپ، جنوبی افریقہ نے بھارت کو 5 وکٹوں سے شکست دیدی

حکام کی غفلت پر کئی سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، عوام کا کہنا ہے کہ کیا پل کو دوبارہ کھولنے سے پہلے حفاظتی جانچ پڑتال کی گئی تھی؟ یہ ایک مشہور سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے جسے مقامی طور پر Julto Pul (جھولتا پل) کہا جاتا ہے۔

تاہم یہ صدیوں پرانا پل گرنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ پل گرنے کی وجوہات جاننے کے لیے پانچ رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 50 ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

موربی میں دریائے ماچھو پر بنایا گیا یہ جھولتا پل جدید یورپی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے جس کا مقصد موربی کو ایک منفرد شناخت دینا ہے۔


متعلقہ خبریں