ہم نیوز فیکٹ چیک: عمران خان کی وائرل تصویر کب کی؟


اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گزشتہ روز ایک تصویر وائرل ہو گئی، آخر یہ تصویر کب کی ہے اور معاملہ کیا تھا؟ ہم نیوز فیکٹ چیک حقیقت سامنے لے آیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان  کے کنٹینر پر فائرنگ ہوئی، وہ زخمی ہوئے اور اسپتال پہنچ گئے۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر آئی جس میں لکھا گیا کہ عمران خان اسٹریچر پرموجود ہیں۔

اس تصویر کو پاکستان کے بڑے اخبارات نے بھی تازہ ترین تصویر بتاتے ہوئے شائع کیا۔ جن میں سے چند ایک اخبارات کا عکس یہاں شیئر کیا گیا ہے۔

ایک اور روزنامہ نے اس تصویر کو شائع کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان زخمی ہونے کے بعد اسٹریچر پر موجود ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا بھی پاکستانی رنگ میں رنگ گیا، دی گارڈین نے بھی اسے تازہ ترین تصویر کے طور پر پیش کیا۔

اس تصویر کو پاکستان کی بڑی ڈیجیٹل ویب سائٹ نے بھی پبلش کیا۔ معلوم ہوتا ہے کہ اس پرانی تصویر کو پبلش کرنے سے قبل کسی نے بھی اس تصویر سے متعلق جاننے کی کوشش نہیں کی۔

ہم نیوز نے تصویر کی حقیقت جاننے کے لیے اپنا پیمانہ فیکٹ چیک استعمال کیا،تو یہ تصویر 17 اگست 2014 کی نکلی جسے عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہوا تھا۔ اس تصویر کے ساتھ کیپشن بھی موجود ہے کہ “دھرنے کی رات”

اس 8 سال پرانی تصویر کی حقیقت یہ نکلی کہ عمران خان 2014 کے دھرنے کے دوران رات کو اپنے بستر پر لیٹے ہوئے ہیں اور نیچے کارپٹ موجود ہے جبکہ وہ اپنے ارد گرد بیٹھے افراد سے دھرنے سے متعلق حکمت عملی پر گفتگو کر رہے ہیں۔

تمام الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا نے عمران خان کی پرانی تصویرکو تازہ تصویر کے طور پر دکھایا، بڑے صحافتی اداروں سے تصویر شیئر ہونا تھی کہ سوشل میڈیا صارفین نے اسے اٹھا لیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ وائرل ہو گئی تھی۔


متعلقہ خبریں