نیب نے سندھ میں دس ہزار ایکڑ اراضی واگزار کرالی


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو( نیب) کے چیئرمین جسٹس ( ر)  جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کراچی کو دس ہزار ایکڑ سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے آزاد کرا کے حکومت سندھ  کے حوالے کرنے کا اقدام  قابل  تعریف ہے۔

نیب ہیڈ کوارٹرز میں چیئرمین نیب کی زیر صدارت اعلیٰ سطح  کا اجلاس ہوا جس میں نیب کراچی ریجنل بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نیب کراچی نے جامشورو ضلع کی تحصیل تھانہ بولا خان میں سندھ حکومت کی دس ہزار ایکڑ سرکاری زمین قبضہ مافیا سے چھڑا کر حکومت سندھ  کو واپس کی جس میں سے 731  ایکڑ اراضی تھانہ بولا خان تحصیل کی دیہہ بابربند جبکہ باقی زمین دیگر دیہوں میں واقع  ہے۔

نیب کراچی نے رواں سال 17 اپریل کو کارروائی  کرکے محکمہ ریونیو کے تین ملازمین کو گرفتارکیا جو سرکاری املاک  کوغیر قانونی طریقے سے غیر سرکاری کرکے قبضہ مافیا کو فروخت کرنے میں ملوث تھے۔

نیب کراچی نے حکومت سندھ  کی 10 ہزا رایکڑ سرکاری زمین کو غیر سرکاری کرنے اور قومی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث بدعنوان عناصرکے خلاف تحقیقات شروع  کردی ہیں۔

جسٹس ( ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ہرقسم کی بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے ’’ احتساب سب کے لیے ‘‘  کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب کی سات ماہ کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بلا تفریق احتساب کی پالیسی پرعمل کررہا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے بدعنوانی کے خاتمہ کےلئے بلا امتیاز اقدامات  بارآور ثابت  ہورہے ہیں، نیب نے گیارہ اکتوبر2017 سے اب تک دو ہزار ملین روپے  بدعنوان عناصر سے برآمد  کرکے قومی خزانے میں جمع  کرائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ سات ماہ میں 240 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 230 افراد کے خلاف احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیے ہیں۔


متعلقہ خبریں