سابق نگراں وزیراعظم میر بلخ شیر مزاری کا انتقال ہو گیا

سابق نگراں وزیراعظم میر بلخ شیر مزاری کا انتقال ہو گیا

روجھان: سابق نگراں وزیر اعظم میر بلخ شیر مزاری کا انتقال ہو گیا ہے، مرحوم کی عمر 94 سال تھی، طویل عرصے سے علیل تھے۔

حریت رہنماعلی گیلانی کے دامادالطاف احمد بھارتی حراست میں انتقال کر گئے

ترجمان بابر مزاری کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سابق نگراں وزیراعظم گزشتہ تین ہفتوں سے لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔

میر بلخ شیر مزاری 8 جولائی 1928 کو کوٹ کرم خان میں اکیسویں سردار اور مزاری قبیلے کے چھٹے میر مراد بخش خان مزاری کے ہاں پیدا ہوئے، 1945 میں ایچی سن کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد بلخ شیر مزاری روجھان مزاری میں رہنے لگے جہاں سے 1951 میں انہوں نے فعال سیاست میں شمولیت اختیار کی، کئی مواقع پر وہ رکن قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

میر بلخ شیر مزاری کے ساتھ ساتھ ان کے بھائی سردار شیرباز خان مزاری نے بھی پاکستان کی سیاست میں نمایاں کردار ادا کیا۔

سلمان خان کے باڈی ڈبل ساگر پانڈے انتقال کر گئے

19 اپریل 1993 کو اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے  صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں اقتدار کی کشمکش کو حل کرنے کے لیے آٹھویں ترمیم کے ذریعے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کو برطرف کر دیا جس کے بعد انہوں نے میر بلخ شیر مزاری کو نگراں وزیر اعظم مقرر کیا۔

وزیراعظم  میاں شہباز شریف نے سابق نگراں وزیراعظم میر بلخ شیرمزاری کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ ملک وقوم کے لئے میر بلخ شیر مزاری کی خدمات یاد رکھی جائیں گی۔

سلمان خان کے باڈی ڈبل ساگر پانڈے انتقال کر گئے

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ مرحوم مزاری قبیلے کے سردار تھے، ملکی سیاست میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میر بلخ شیر مزاری پاکستان اور صوبہ بلوچستان کی سیاست میں قد آور شخصیت تھے۔


متعلقہ خبریں