عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سےگزشتہ روز امن مارچ کیا گیا لیکن اسے میڈیا پر خاطر خواہ کوریج نہ مل سکی۔
جمعے کے روز چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے قاتلانہ حملے کے بعد عوام سے پہلا خطاب کیا اور پی ٹی آئی کارکن مختلف شہروں میں احتجاج کرتے نظر آئے اسی دوران دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے صوابی میں امن مارچ کیالیکن اسے خاطر خوا کوریج نہ مل سکی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو آج اسپتال سے ڈسچارج کیے جانے کا امکان
4 نومبر کو اے این پی کے رہنما ایمل ولی کی قیادت میں اے این پی سمیت دیگر پختون جماعتوں نےصوابی موٹر وے اور سوات ایکسپریس پر امن مارچ کیا۔ امن مارچ میں قابل ذکر بات ہزاروں کی تعداد میں شہریوں کی شرکت تھی۔
We want peace pic.twitter.com/sV4gJfgTpN
— Aimal Wali Khan (@AimalWali) November 4, 2022
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی نے کہا کہ امن مارچ صوبے میں امن اور عدم تشدد کے لئے ہے۔ پشتون امن جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر مکتب فکر کے لوگ امن جلسے میں شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ایس پی آر نے عمران خان کے الزامات کو بےبنیاد اور ناقابل قبول قرار دیدیا
ایمل ولی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آزادی مارچ کا مقصد ذاتی مفادات ہیں۔ امن تحریک چلانے کے لیے پختون قوم تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چوروں کو پہچان چکے ہیں۔ ہم خیبر پختونخوا کی سرزمین پر امن چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اے این پی نےامن مارچ میں خیبر پختونخوا میں بد امنی اورخوف کی فضا کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا۔انہوں نے بھتہ وصول کیے جانے کے واقعات کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔