ملک بھر میں انفلوئنزا کی بیماری پھیلنے کا خدشہ


پاکستان میں موسمی انفلوئنزا نے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی، قومی ادارہ صحت نے خبردار کر دیا۔

اس ضمن میں جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ موسم سرما (دسمبر تا فروری) میں ملک کے مختلف حصوں میں موسمی فلو کے کیسز بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ ملک بھر میں قبل از وقت احتیاطی تدابیر اٹھانے اور متحرک رہنے کی ضرورت ہے۔

موسمی فلوایک قابل علاج بیماری ہے۔اس بیماری کا وائرس کھلی فضا میں کھانسنے یا چھینکنے کی وجہ سے اور مریض کے ہاتھوں کے ذریعے اردگرد کی جگہوں پر پھیل جاتا ہے۔

جب کوئی صحت مند شخص وہاں سانس لیتا ہے یا متاثرہ چیزوں کو چھوتا ہے تو یہ وائرس اس تک منتقل ہو جاتا ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق  بزرگ ، پانچ سال سے کم عمربچے، حاملہ خواتین، قوت مدافعت کی کمی دائمی بیماریوں کے شکار افراد کو اس بیماری سے جلد متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔موسمی فلوسے بچاو کے لئے فلو کی ویکسینیشن کروائی جا سکتی ہے۔

حاملہ خواتین، قوت مدافعت کی کمی کے شکار اور دائمی بیماریوں میں مبتلا مریض اور ہیلتھ کئیر ورکرز ویکسینیشن ضرور کروائیں۔

قومی ادارہ صحت میں قائم پبلک ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سنٹرباقاعدگی سےسیزنل فلو کی صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں