عمران خان پر حملہ:ایف آئی آر سپریم کورٹ میں جمع،پراسیکیوشن کمیٹی قائم

وزیر آباد میں قتل کی کوشش اسکرپٹ کے عین مطابق تھی، عمران خان

چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد کیس میں  پیش رفت سامنےآنے لگی ہے۔ ایف آئی آر کی کاپی سپریم  کورٹ میں جمع کروادی گئی ہے اور تحقیقات میں معاونت کے لیے کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔

آئی جی پنجاب پولیس نے  چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملہ کی ایف آئی آر درج کرنے سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے۔

تفصیل کے مطابق آئی جی پنجاب نے ایف آئی آر کی کاپی لاہور رجسٹری میں جمع کرائی۔لاہور رجسٹری سے ایف آئی آر کی کاپی پرنسپل سیٹ اسلام آباد بھجوائی گئی۔اسلام آباد میں ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نے ایف آئی آر کی کاپی موصول کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پولیس نے عمران خان کے کیس کو برباد کر دیا، اعتزاز احسن

رپورٹ میں لکھا گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ایف آئی آر میں  اقدام قتل کی دفعہ 302 اور  324 کے ساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔مقدمہ وزیر آباد کے سٹی پولیس سٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے گذشتہ روز آئی جی پنجاب کو 24 گھنٹوں میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت  کی تھی۔

پنجاب پولیس نے گزشتہ روز عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی ہے جبکہ تحریک انصاف نے اس ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے اسے جعلی قرار دیا ہے۔

دوسری جانب عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملے کے مقدمے میں پراسکیوشن نے تفتیش میں معاونت کیلئے3 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔پراسکیوشن کی کمیٹی جے آئی ٹی اور تفتیشی افسر کو شواہد جمع کرنے کے حوالے سے معاونت کرے گی۔

3 رکنی کمیٹی میں حافظ اصغر علی ،رانا سلطان اور زاہد سرفراز شامل ہیں ۔ کمیٹی کے ارکان انسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ میں پیش ہوں گی۔


متعلقہ خبریں