حملے کے بعد ذہنی طور پر زیادہ مضبو ہو گیا، قتل کی منصوبہ بندی کرنیوالے لوگ طاقتور ہیں، عمران خان

وزیر آباد میں قتل کی کوشش اسکرپٹ کے عین مطابق تھی، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حملے کے بعد ذہنی طور پر پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہو گیا ہوں، میرے قتل کی منصوبہ بندی دو ماہ پہلے ہوئی تھی، ہمارا اندرونی مسئلہ ہے خود حل کریں گے ، بیرونی طاقتوں کی ضرورت نہیں ہے۔

عمران خان پر فائرنگ کا واقعہ: وزیراعظم کا جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے خط

انہوں ںے ترکیہ کے نشریاتی ادارے کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ عوام میں گیا تو 24 ستمبر کو حملے سے متعلق انکشاف کیا تھا، جب میری حکومت گرائی گئی تومجھے قتل کرنے کی منصوبہ بندی بنائی گئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار جانے کے بعد ہم نے 75 فیصد ضمنی انتخابات جیتے، مقبولیت دیکھ کرپوری کوشش کی گئی کہ کسی طرح ریس سے باہر کیا جائے، جب میری حکومت گرائی گئی تو پارٹی کی مقبولیت میں اور اضافہ ہوا،عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا۔

حکومت پنجاب میں گورنر راج لگا سکتی ہے، صدر راضی نہیں ہوتا تو قائم مقام صدر آجائیگا، وزیر داخلہ

عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف مذہبی کارڈ کا استعمال کیا اور باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی، میرے خلاف تاثر پیدا کیا گیا کہ جیسے میں نے مذہبی جذبات مجروح کیے ہیں، منصوبہ تھا قتل ہو جاتا تو حکومت تاثر دیتی کہ کسی مذہبی جنونیت والے نے قتل کیا، میرے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والے لوگ طاقتور ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بلٹ پروف کا سہارا بھی لیں تو ان کے پاس مارنے کے کئی طریقے ہیں، 6 ماہ سے مہم چلا رہا ہوں اور ہمارے لیے مسلسل وارننگ آ رہی تھی کہ اگر آپ نے لانگ مارچ کیا تو آپ کی جان کو خطرہ ہو گا،
موجودہ حکومت کی جانب سے تحریری وارننگ موصول ہوئی۔

کوئی خوف یا موت کا خطرہ جدوجہد نہیں روک سکتا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ میرے پاس آپشنز کیا تھے؟ کیا میں انتخابات کیلئے اپنی جدوجہد ختم کر دیتا؟ کیا میں گھر بیٹھ کر ناانصافی دیکھتا رہتا؟ لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا۔


متعلقہ خبریں