غزہ پر فضائی حملہ:اسرائیل نے 35 مقامات کو نشانہ بنایا


غزہ: اسرائیل نے غزہ میں 35 سے زائد مقامات کو فضائی حملوں کا نشانہ بنا کردرجنوں گولے برسادیے۔ صیہونی ریاست کی جانب سے کی جانے والی فوجی کارروائی کو سال رواں کی سب سے بڑی فضائی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔

خبررساں ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے زیراستعمال عمارت اوراسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی اخبار ’ہیرٹز‘ کے مطابق اسرائیلی فوجی طیاروں نے بمباری کا نشانہ طویل سرنگ کو بھی بنایا۔

غزہ سے مصراورپھراسرائیل جانے والی اس سرنگ کو اسرائیلی جارحیت کے دوران غزہ کے شہری اشیائے خوردونوش اورادویات لانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ماضی میں کئی مرتبہ مصر اس سرنگ کو بند بھی کرچکا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو خوراک اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ گزشتہ دنوں بھی یہ سرنگ بند تھی۔

اسرائیلی فوج نے حالیہ فضائی حملوں کو غزہ سے جنوبی اسرائیل پر داغے گئے 27 مارٹرگولوں کا ردعمل قرار دیا ہے۔

گزشتہ روزغزہ سے جنوبی اسرائیل پر 27 مارٹر گولے داغے گئے تھے جس کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان آویشائی آدرائی نےٹویٹ کیا تھا کہ ہمارے دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا اسرائیل پرراکٹ اورمارٹر گولوں سے حملے گزشتہ ہفتے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کا ردعمل ہیں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ قابض فوج پرحملہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مستقبل میں اس قسم کے جرائم بالکل برادشت نہیں کیے جائیں گے۔ اسرائیلی جارحیت کا مقصد مظلوم اور پرامن فلسطنیوں پر ہونے والے مظالم سے توجہ ہٹانا ہے۔

غزہ میں حماس کے ترجمان اسماعیل رمضان نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے کشیدگی کو ہوا دی جارہی ہے۔ قابض فوج کو جان لینا چاہیے کہ فلسطینیوں کے خلاف مظالم کا جواب مزاحمت سےدیا جائے گا۔

30 مارچ سے اب تک قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 121 نہتے فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں