پیرس ایئرپورٹ پر 18 سال گزارنے والے ایرانی پناہ گزیں مہران کریمی ناصری کا انتقال ہو گیا

پیرس ایئرپورٹ پر 18 سال گزارنے والے ایرانی پناہ گزیں مہران کریمی ناصری کا انتقال ہو گیا

پیرس: فرانس کے معروف چارلس ڈیگال ایئرپورٹ پر 18 سال گزارنے والے ایرانی پناہ گزیں مہران کریمی ناصری کا انتقال ہو گیا ہے۔

150 کروڑ کمانے والی پہلی فلم

مؤقر امریکی اخبار ’نیویارک پوسٹ‘ اور ’الجزیرہ ‘ کے مطابق ایرانی سیاسی پناہ گزیں مہران کریمی ناصری نے 1988 سے فرانس کے دارالحکومت پیرس کے چارلس ڈیگال ایئرپورٹ کے ایک چھوٹے سے ایریا کو اپنا مسکن بنایا ہوا تھا، جہاں انہوں ںے 18 سال سے زائد کا عرصہ گزارا۔

مودی سرکار نے یوٹیوب پر مختصر دورانیے کی فلم ’اینتھم فار کشمیر‘ پر پابندی لگوا دی

مہران کریمی ناصری کو اس وقت عالمی شہرت ملی تھی جب ان کی زندگی کی کہانی پر ہدایت کار اسٹیون اسپیلبرگ نے اپنی شہرہ آفاق فلم ’ دی ٹرمینل‘ بنائی۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مہران کریمی ناصری کی موت ہفتہ کے روز دوپہر سے کچھ دیر قبل ٹرمینل 2 ایف پر ہوئی جو طبعی تھی۔ ان کے پاس سے کئی ہزار یورو بھی برآمد ہوئے ہیں۔

کینز فلم فیسٹیول 2022 کی تصویری جھلکیاں

مہران کریمی ناصری اپنے عرفی نام ’سر الفریڈ‘ کے نام سے زیادہ مشہورتھے، وہ 1945 میں ایرانی صوبے خوزستان کی مسجد سلیمان میں پیدا ہوئے اور ایک طویل سفر کے بعد نومبر 1988 میں پیرس کے شمال میں روئیسی میں رہائش اختیار کی۔

مہران کریمی نے اپنی والدہ کی تلاش کے لیے کئی ممالک کا سفر کیا، وہ لندن، برلن، بلجیئم اور ایمسٹرڈیم بھی گئے لیکن ہر مرتبہ حکام نے انہیں اپنے شناختی کاغذات پیش نہ کرسکنے کی وجہ سے نکال دیا۔

ٹائٹینک فلم کی ’ روز‘ 47 برس کی ہوگئیں

1999 میں انہیں فرانس میں پناہ گزین کا درجہ اور رہائشی اجازت نامہ دیا گیا جس کے بعد وہ روئیسی ایئرپورٹ کے عملے میں بھی مشہور ہوگئے کیونکہ وہ ایک علامتی شخصیت میں تبدیل ہو گئے تھے۔

جمائما کی فلم کا ٹریلر جاری، سجل علی کا اہم کردار

مہران کی حقیقی زندگی کی کہانی فرانس سمیت دیگر ممالک کی ٹی وی اور ریڈیو رپورٹس کا موضوع کئی مرتبہ موضوع بنی لیکن جب ان کی کہانی پردہ فلم کی زینت بنی تو وہ راتوں رات پوری دنیا میں مشہور ہو گئے۔

واضح رہے کہ ٹام ہینکس نے اسٹیون سپیلبرگ کی فلم ’دا ٹرمینل‘ میں مہران کریمی ناصری سے متاثر ہوکر ان کا کردار بنھایا تھا، اس فلم میں کیتھرین زیٹا جونز نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا۔ یہ فلم 2004 میں ریلیز ہوئی تھی، فلم ریلیز ہونے کے بعد وہ فرانس کے ایک ہاسٹل میں بھی رہنے لگے تھے۔

کین فلم فیسٹیول:پاکستانی فلم جوائےلینڈ نے جیوری پرائز جیت لیا

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مہران کریمی ناصری کو 1999 میں پناہ گزیں کا درجہ اور فرانس میں رہنے کا حق دے دیا گیا تھا لیکن وہ 2006 میں اس وقت تک ایئرپورٹ پر رہے تھے جب تک کہ انہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل نہیں کیا گیا تھا۔

فلم لال سنگھ چڈھا کی ناکامی پر عامر خان شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، کرن راؤ

اسپتال سے آنے کے بعد چونکہ انہیں بننے والی فلم سے پیسے بھی ملے تھے اس لیے وہ فرانس کے ایک ہاسٹل میں رہنے لگے تھے لیکن پھر ابھی چند ہفتے قبل ہی وہ دوبارہ واپس ایئرپورٹ آگئے تھے جہاں اپنی موت تک مقیم رہے۔


متعلقہ خبریں