اداروں کو تباہ کرنے والے افراد کس طرح معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں؟ قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، عمران خان


کھاریاں: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ترکیہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ  میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے اور کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں ترکیہ کے عوام کے ساتھ ہیں۔

ملکی تقدیر کے فیصلے ملک سے باہر ہو رہے ہیں، عمران خان

انہوں ںے لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنگ کے ذریعےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ میں شکست کے بعد پوری قوم صدمے سے گزر رہی ہے، ہارجیت کھیل کاحصہ ہے، ہمت نہیں ہارنی چاہیے اور آخری بال تک مقابلہ کرنا چاہیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانی ٹیم نے آخری گیند تک مقابلہ کیا، شاہین شاہ آفریدی کی انجری سے بڑا نقصان ہوا، اگر شاہین شاہ آفریدی کی انجری نہیں ہوتی تو نتیجہ کچھ اور ہو سکتا تھا، پاکستان کی باؤلنگ دنیا کی بہترین باؤلنگ ثابت ہوئی، بابراعظم ایک بہترین کپتان ہیں۔

ترکیہ کے شہر استنبول میں دھماکہ، 4 افراد جاں بحق، 38 زخمی

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ لانگ مارچ سست روی کا شکار ہو گیا ہے، کیا وزیرآباد میں ہونے والے حملے کے بعد مارچ آہستہ نہیں ہوسکتا؟ یہ لانگ مارچ ایک حقیقی آزادی حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے، لانگ مارچ سے متعلق پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ میری حکومت کے دوران اپوزیشن نے تین لانگ مارچ کیے تھے، ہمارا لانگ مارچ اپنے کرپشن کیسز ختم کروانے کیلئے نہیں ہے،ہم ملک میں صرف صاف و شفاف انتخابات چاہتے ہیں، 30 سال سے یہ دو خاندان اقتدار میں بیٹھے ہوئے ہیں، 90 کی دہائی میں پاکستان سب سے آگے تھا، پہلے ہی کہا تھا کہ پاکستان کو یہ لوگ نہیں سنبھال سکتے ہیں۔

عمران خان کے تماشے بند ہونے کا وقت ہو چکا ہے، مریم اورنگزیب

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ملکی اداروں کو تباہ کرنے والے افراد کس طرح معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں،؟ پاکستان کی معاشی ترقی 17 سال بعد بہتر ہوگئی تھی، فیصل آباد میں انڈسٹریز بحال ہو گئی تھیں لیکن سازش کر کے ہماری حکومت گرائی گئی۔

سابق وزیراعظم نے لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ک گزشتہ 7 ماہ سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ فوری انتخابات کرائے جائیں، ملک کو دلدل سے نکالنے کےلیے فوری انتخابات ضروری ہیں، موجودہ حکومت نے تین ماہ میں ہمارے پہلے 9 ماہ سے زیادہ قرضہ لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں بیٹھا مفرور اور سزا یافتہ شخص ملک کے فیصلے کررہا ہے، نوازشریف کو پتہ ہے کہ انہوں نے الیکشن میں ہارنا ہے، اسحاق ڈار نے حلف نامہ جمع کرایا نوازشریف کیلئے منی لانڈرنگ کرتا رہا، چوری کے پیسے سے لندن میں فلیٹ خریدے گئے، پوری شریف فیملی کرپشن کے بعد باہر بھاگی ہوئی ہے، یہ میرٹ کے بجائے اپنے لوگوں کو بڑے بڑے عہدے دیتے ہیں، یہ اپنی کرپشن بچانے کیلئے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ 30 سال سے ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر لے جاتے رہے ہیں، میں انہیں کہتا ہوں کہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالو، میں نے کبھی باہر جانا ہی نہیں ہے، لانگ مارچ کا مقصد قوم کو جگانا ہے، اگر قوم کو احتجاج کا درست طریقہ نہیں بتایا تو یہ ملک سری لنکا بن جائے گا، قوم نے ان لوگوں کو مسترد کردیا ہے۔

1992 کی تاریخ دھرائی نہ جا سکی، انگلینڈ نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا

چیئرمین عمران خان نے کہا انہیں شکر کرنا چاہیے کہ ہم آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کررہے ہیں، جب
ہمارا لانگ مارچ راولپنڈی پہنچے گا تو لوگ بڑی تعداد میں شرکت کرنے آئیں گے، موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ بیرون ملک کے دورے کیے ہیں، بیرون ملک دورے اس وقت تک نہیں کیے جب تک مجھے میرے ملک کا فائدہ نظر نہیں آیا، چاہتے تھے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک آزاد پالیسی ہو، میں کبھی کسی کی غلامی قبول نہیں کر سکتا ہوں۔

لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا ک ہامریکہ سے ہندوستان والی پالیسی چاہتے ہیں، ملک تیزی سے نیچے جا رہا ہے تو کیا اس کو بچانے کیلئے کسی کے پاس کوئی راستہ ہے؟ 88 فیصد بزنس کمیونٹی کہتی ہے کہ ملک غلط سمت پر جا رہا ہے۔

فیصل آباد کے صنعتکاروں نے کہا تھا کہ ہمیں ٹیکسٹائل ملز کیلئے مزدور نہیں مل رہے ہیں، ہمارے دور میں تیل مہنگا تھا اور آج سستا ہے لیکن کیا مہنگائی کم ہوئی؟ ایک طرف قرض بڑھ رہا ہے اور دوسری طرف آمدنی کم ہورہی ہے، سیاسی استحکام آئے گا تو ملک کی معیشت بھی بہتری کی طرف جائے گی، ہمیں صاف اور شفاف الیکشن چاہئیں۔

حکومت پرامن سیٹلمنٹ کیلئے تیار نہیں، عمران خان کو گرفتار کریں گے تو حالات خراب ہوں گے، فواد چودھری

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو ایف آئی اے کیس میں سزا ہونے والی تھی، ارشد شریف لوگوں کے دلوں میں بیٹھ گیا ہے، ارشد شریف کے قتل کے بعد قوم کو کسی پر اعتبار ہی نہیں رہا، میں سابق وزیراعظم ہونے کے باوجود خود پر ہونے والے حملے کی ایف آئی آردرج نہیں کرواسکتا، آج کل بیروزگاری بڑھتی جا رہی ہے، قوم اس وقت سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔


متعلقہ خبریں