اسلام آباد میں کنٹینر ایسے پڑے ہیں جیسے کوئی اور ہی حالات ہیں، عدالت


اسلام آباد ہائیکورٹ نے  اسلام آباد میں راستوں کی بندشسے متعلقا رپورٹ طلب کر لی۔  ریمارکس میں  کہااسلام آباد میں کنٹینر ایسے پڑے ہیں جیسے کوئی اور ہی حالات ہیں۔ کنٹینر لگانے کی بجائے اور طریقے کیوں نہیں استعمال کرتے؟

اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسلام آباد کے تاجروں کی پی ٹی آئی دھرنا کے باعث سڑکوں کی بندش کے خلاف درخواست  پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر آئی جی اسلام آباد کو طلب کر لیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئی جی اسلام آباد سترہ نومبر کو راستوں کی بندش سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان پر حملہ: جوڈیشل انکوائری کرانے کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ موٹروے وفاقی حکومت کے تحت ہے، کھلوا کیوں نہیں رہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ لاء اینڈ آرڈر صوبائی حکومت کا معاملہ ہے اس لیے بند ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پورے اسلام آباد میں کنٹینر ایسے پڑے ہیں جیسے کوئی اور ہی حالات ہیں،اچھی سی رائیٹس فورس کیوں نہیں بناتے کنٹینر کیوں لگاتے ہیں؟ کنٹینر لگانے کی بجائے اور طریقے کیوں نہیں استعمال کرتے؟

اسلام آباد کے تاجروں کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ دھرنےکا اعلان اور قائدین کی ہدایت پر سڑکیں بند کردی گئیں۔شہریوں اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا ہے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں،پی ٹی آئی کو پابند کیا جائے دھرنا اور جلسے کا انعقاد اسلام آباد سے باہر کریں۔عدالت نے کیس کی سماعت سترہ نومبر تک ملتوی کر دی


متعلقہ خبریں