توشہ خانہ کیس: رسیدیں اور تاریخ موجود ہیں، عمران خان


لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ ہم قانون کی حکمرانی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں اور کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گا جو ادارے ریاست اور عوام کی آواز کے خلاف جائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 60 فیصد سے زیادہ کابینہ ارکان ضمانت پر ہیں اور انہوں نے حکومت میں آتے ہی خود کو این آر او دیا لیکن ہم قانون کی حکمرانی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں جہاں انصاف نہیں ہوتا اور امیر ممالک اس لیے خوشحال ہیں کیونکہ وہاں کرپشن نہیں ہے۔ یہ 30 سال سے ملک پر حکومت کر رہے ہیں لیکن ان کے پاس ملک چلانے کا کوئی ویژن نہیں ہے۔ ان 2 خاندانوں کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک نیچے گیا اور 75 فیصد چانس ہے کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر ملک سے ڈالر کم ہوں گے تو ڈالر کا ریٹ اوپر چلا جائے گا اور مہنگائی بڑھ جائے گی۔ ان کو خوف ہے کہ اگر انتخابات ہوتے ہیں تو یہ ہار جائیں گے اور یہ اپنے آپ کو بچانے کے لیے ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو تمام بحرانوں اور مسائل سے نکالنے کا واحد حل انتخابات ہی ہیں لیکن انہوں نے صاف نیت سے ملک میں کوئی کام نہیں کیا اور یہ ہر وقت میرے خلاف کوئی نہ کوئی پروپیگنڈہ مہم شروع کر دیتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے پاس 40 ہزار رجسٹرڈ ڈونرز ہیں لیکن یہ پہلے پراپیگنڈا کرتے ہیں اور پھر بعد میں پتہ چلتا ہے یہ فارن نہیں ممنوعہ فنڈنگ ہے۔ آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی نے توشہ خانہ سے مہنگی مہنگی گاڑیاں لیں۔

انہوں نے کہا کہ انصاف کے نظام سے مجھے کوئی امید نہیں ہے اور اب میں جنگ اور جیو گروپ کے خلاف لندن میں کیس کروں گا۔ سپریم کورٹ ارشد شریف کے قتل کے معاملے کی شفاف تحقیقات کرے جبکہ اعظم سواتی کے ساتھ جو سلوک ہوا اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ کتنے کی گھڑی بکی یہ تفصیلات توشہ خانہ میں موجود ہیں۔

اس سے قبل لاہور میں سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ کر سب دیکھ رہے ہیں، نوازشریف چاہتے ہیں ایسا چیف آئے جو ان کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے لیکن کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گا جو ادارے ریاست اور عوام کی آواز کے خلاف جائے۔

یہ بھی پڑھیں:  بس اب بہت ہو گیا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس پر دبئی، لندن اور پاکستان میں متعلقہ افراد کے خلاف کیس کریں گے، توشہ خانہ کیس میں سامان اسلام آباد میں فروخت کیا رسیدیں اور تاریخ موجود ہیں ، توشہ خانہ سے متعلق جب گواہی میں جائیں گے کیس ختم ہوجائے گا۔

امریکا سے لڑائی نہیں مثبت اور بہتر تعلقات چاہتے ہیں، امریکا کے معاملے میں ذاتی مفاد کو قومی ترجیحات پر فوقیت دونگا، مذاکراتی کمیٹی کا مذاکرات کے لیے پیغام آیا لیکن میں نے انکار کردیا، مذاکراتی کمیٹی سے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دو پھر آگے بات ہوگی۔


متعلقہ خبریں