طاقتور خلائی جہاز خلا میں روانہ


چاند سے پار جانے کی تیاری مکمل ہو گئیں، ناسا نے اپنا سب سے طاقتورخلائی جہاز خلا میں روانہ کر دیا ہے۔

امریکی خلائی ایجنسی نے فلوریڈا سے 100 میٹر لمبی آرٹیمس خلائی گاڑی خلا میں روانہ کی ہے، جس کا مقصد ایک خلاباز کیپسول کو چاند کی سمت روانہ کرنا ہے۔ اورین کو 26 دن کے سفر پر بھیجا گیا ہے جو اسے چاند کے مدار کے دور دراز حصوں میں لے جائے گا۔

یہ کیپسول چاند کی سطح سے محض 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔ جبکہ زمین سے اس کا سب سے زیادہ فاصلہ 70 ہزار کلومیٹر تک ہوگا۔ کوئی بھی ایسا خلائی جہاز جو انسانوں کو لے جانے کے قابل ہو زمین سے اتنے زیادہ فاصلے پر کبھی نہیں گیا ہے۔

اس خلائی جہاز میں جس کا نام اورین رکھا گیا ہے میں کوئی انسان موجود نہیں ہے لیکن اسی کے ذریعے مستقبل میں عام لوگوں کے چاند کا سفر ممکن ہو سکے گا، اس جہاز کو روانہ کرنے کیلئے ستمبر میں دو مرتبہ کوشش کی گئی لیکن تکنیکی مسائل کی وجہ سے اسے روک دیا گیا۔

اس کیپسول کی زمین پر واپسی 11 دسمبر کو ہو گی۔

انجینئرز یہ جاننے کے لیے سب سے زیادہ فکر مند ہیں کہ اورین کی ہیٹ شیلڈ کرہ ارض کی فضا میں دوبارہ داخل ہونے پر شدید درجہ حرارت کا مقابلہ کر سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا کا زمین کو سیارچوں کی ٹکر سے محفوظ رکھنے کا تاریخی مشن کامیاب

واپسی پر کیپسول کی رفتار بہت تیز ہو گی، یہ 38 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرے گا جو آواز کی رفتار سے 32 گنا زیادہ ہے۔

اس کے اندر کی ڈھال کو شدید حرارت کا سامنا کرنا پڑے گا جو تین ہزار سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا۔

اورین کیپسول کو چاند کی طرف لے جانے کے لیے راکٹ کو خلا میں کئی کام کرنے پڑے۔ جہاز اب اپنے یورپی پروپلشن موڈیول پر انحصار کرے گا تاکہ بقیہ مشن پر اسے محفوظ طریقے سے چلایا جا سکے۔

یورپی خلائی ایجنسی کے انسانی خلائی پرواز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوڈ پارکر نے بی بی سی نیوز کو بتایا جب ہم چاند کے گرد اس انتہائی دلچسپ راستے میں مدار میں داخل ہوں گے تو وہ بہت زبردست لمحات ہوں گے۔ ہم پہلی مرتبہ چاند سے بہت آگے جا رہے ہیں۔

واضح رہے ناسا دسمبر میں اپالو 17 کی 50 ویں سالگرہ منائے گا جب آخری بار انسانوں نے چاند پر چہل قدمی کی تھی۔

 


متعلقہ خبریں