پنجاب میں الیکٹرک رکشے چلانے کا اصولی فیصلہ


لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں الیکٹرک رکشے چلانے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا چوتھا اجلاس ہوا۔ صوبائی کابینہ نے شوگر ملز کو 25 نومبر سے کرشنگ شروع کرنے کا پابند کر دیا جبکہ صوبائی کابینہ نے گنے کی سپورٹ پرائس 300 روپے کرنے کی منظوری دے دی۔

احساس راشن رعایت پروگرام میں بینک آف پنجاب کو بھی شامل کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ صوبائی کابینہ نے ڈی جی ریسکیو 1122 کو گریڈ 21 دینے کی منظوری دے دی۔ کابینہ اجلاس میں ڈی جی اور ریسکیو 1122 کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ نے کہا کہ سیلاب کے دوران ریسکیو 1122 نے بلاامتیاز لوگوں کی مدد کی۔

صوبائی کابینہ نے الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ضابطہ کار کی منظوری دی اور پنجاب میں الیکٹرک رکشے چلانے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے کہا کہ ٹیکسز کی مد میں 50 فیصد تک رعایت دیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے پنجاب پولیس کی 3 ہزار خالی آسامیوں پر بھرتی کی بھی منظوری دی اور پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے چیف آپریٹنگ افسر کے کنٹریکٹ میں 2 سال کی توسیع کر دی گئی۔ ہواوے سے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے معاہدے کی اصولی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ایل ڈی اے ٹریبونل کے صدر کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔ سرگودھا اور بہاولپور کو متعلقہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا سٹی ایریا قرار دینے کی بھی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کس روز جانا ہے، اعلان کل کروں گا، عمران خان

پنجاب کمیشن آن اسٹیٹ آف وویمن کی سالانہ رپورٹ کی اور حکومت پنجاب کے اکاؤنٹس کے بارے میں آڈٹ رپورٹس کی منظوری دی گئی جبکہ پبلک سیکٹر انٹرپرائز گورنمنٹ آف پنجاب آڈٹ اکاؤنٹ کے آڈٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

چیئرمین زکوٰۃ وعشر کونسل کی تعیناتی کے قواعد و ضوابط کی منظوری کے علاوہ قائداعظم لائبریری شیڈول ریگولیشن 1984 میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ پنجاب پبلک لائبریری جنرل ریگولیشن 2012 میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔

قائد اعظم بزنس پارک کے کنٹریکٹ کے ازسرنو جائزہ لینے اور روڈا کے سابق چیئرمین کو 3 ماہ کے نوٹس پیریڈ کی تنخواہ کی ادائیگی کی بھی منظوری ہوئی۔

پرویز الہٰی نے کہا کہ 55 ہزار سے زائد سیلاب متاثرین میں 12 ارب روپے کی تقسیم کا پروگرام اپنی مثال آپ ہے اور سندھ کے لیے ایک ارب رکھا ہے لیکن وہاں کوئی کام نہیں ہوا۔ سندھ میں بیماریاں پھیل رہی ہیں اور وہ لوگ سیاست کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔


متعلقہ خبریں