عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کا اعلان کر دیا


لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنے کا اعلان کر دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنا ہے جہاں آپ سب سے ملاقات ہو گی اور وہاں اگلا لائحہ عمل دوں گا۔ ہمارا مطالبہ صرف صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔

ہماری جیسی سیاسی سرگرمی کبھی کسی سیاسی جماعت نے نہیں کی اور لانگ مارچ کے لیے نکلنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ یہ تحریک 7 ماہ پہلے شروع ہوئی تھی جب ہماری حکومت سازش کے ذریعے گرائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 7 ماہ سے تحریک انصاف اپنا مؤقف عوام میں لے کر جا رہی ہے اور ہماری حکومت کو بیرونی سازش کے تحت ہٹایا گیا۔ جو میں نے 7 ماہ میں دیکھا وہ 26 سالہ سیاست میں نہیں دیکھا۔

عمران خان نے کہا کہ بچوں کو بھی اپنی تحریک میں شرکت کرتے دیکھا اور خواتین نے بچوں کے ہمراہ مارچ میں شرکت کی۔ جاگی ہوئی قوم ہی اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کرتی ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں پرامن احتجاج کرنے والوں کو قتل کیا گیا اور 25 مئی کو جو ظلم کیا گیا وہ کبھی نہیں بھولوں گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے کئی جگہ جلسوں میں جان کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا گیا اور جنہوں نے مجھے مارنے کی کوشش کی وہ ابھی بھی وہیں بیٹھے ہیں۔ موت غلامی سے زیادہ بہتر ہے اور غلامی کرنی ہے یا آزادی لینی ہے فیصلہ عوام کرے گی۔ مےفیئر اپارٹمنٹ مریم کے نام پر اس وقت تھے جب یہ  20، 21 سال کی تھیں اور بلاول بھٹو کا سیاست میں کوئی مستقبل نظر نہیں آ رہا جبکہ ان کو ابھی تک اردو بولنی نہیں آتی۔ بلاول ڈھونڈتا پھرے گا کہ چوری کا پیسہ کہاں کہاں رکھا ہوا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حقیقی آزادی کا مارچ اب ختم نہیں ہو گا اور یہ مارچ ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنے تک جاری رہے گا۔ قوم کے فیصلے قوم میں ہونے چاہئیں اور ہمیں کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرنی، یہ ملک دنیا سے مانگنے کے لیے تو نہیں بنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اپنی بیماری کا پتہ نہیں چلنے دیا اور قائداعظم نہیں چاہتے تھے کہ ان کی بیماری کی وجہ سے ملک بننے میں رکاوٹ آجائے۔ ہندوستان بھی ہمارے ساتھ ہی آزاد ہوا تھا لیکن اس کے فیصلے دیکھ لیں۔ ہندوستان بھی امریکہ کا اتحادی ہے لیکن ہندوستان نے روس سے سستا تیل خریدا اور غلام ملک پر مسلط کر دیئے گئے ہیں۔ ہماری فیصلے وہ ہونے چاہیئیں جس سے قوم کا فائدہ ہو۔

عمران خان نے کہا کہ امریکہ کی جنگ میں پڑ کر ہم نے اپنے 80 ہزار لوگ مروائے اور ان کے دور میں 400 ڈرون حملے ہوئے، ان 2 خاندانوں کا مفاد صرف پیسہ بنانے اور باہر منتقل کرنے میں ہے جبکہ جہاں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہ ملک بنانا ری پبلک بن جاتا ہے اور ارشد شریف ملک کے ساتھ ہونے والی سازش کو سامنے لے کر آ رہا تھا، ارشد شریف کی والدہ کو معلوم ہے کہ کون اسے دھمکیاں دے رہا تھا۔

انہوں ںے کہا کہ میں سابق وزیر اعظم ہوں لیکن ایف آئی آر درج نہیں کروا سکا اور اس صورتحال میں ملک کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، پاکستانی بیرون ملک جانا پسند کرتے ہیں کیونکہ وہاں خوشحالی ہے اور برطانیہ میں کوئی قبضہ گروپ نہیں ہے جبکہ برطانوی وزیراعظم نے قانون کی چھوٹی سی خلاف ورزی پر استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں سرمایہ کاری کریں تو ہمارے مسائل ختم ہو جائیں گے لیکن انہیں سرمایہ کاری کرتے ہوئے خوف ہوتا ہے کہ فراڈ پر کوئی تحفظ نہیں ملے گا۔ یہاں سمندرپار پاکستانی پلاٹ بھی خریدتے ہیں تو اس پر بھی قبضے ہو جاتے ہیں اور جب خوف ہو گا تو سرمایہ کاری کون کرے گا؟ نیب کیسز میں بڑے بڑے ڈاکو بچ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں