سکارف نہ پہننے پر 2 ایرانی اداکارئیں گرفتار


ایران میں ایک طرف حکومت مخالف مظاہروں کو سلسلہ جاری ہے، جبکہ دوسری طرف سکارف نہ پہننے پر ایران کی دو اداکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق ہینگامہ قاضیانی اور كتايون رياحی نامی اداکاراؤں کو مظاہروں میں شریک ہونے، سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا اور اسکارف اتارنے کے الزامات میں تحقیقات کے لیے طلب کر کے حراست میں لیا گیا ہے۔

52 سالہ ہینگامہ قاضیانی نے پہلے ہی کہا تھا تھا کہ انہیں عدلیہ کی جانب سے طلب کیا جائے گا، جس کے بعد انہوں نے  انسٹاگرام پر حجاب اتارنے کی ویڈیو بھی جاری کی اور لکھا کہ شاید یہ میری آخری پوسٹ ہو۔

انہوں نے ایک اور پوسٹ میں ایرانی حکومت پر 50 سے زائد بچے قتل کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈکپ: ایرانی ٹیم کا اپنا قومی ترانہ پڑھنے سے انکار

60 سالہ اداکارہ ایوارڈ یافتہ كتايون رياحی جنہیں خیراتی کاموں کے لیے جانا جاتا ہے، انہوں نے ستمبر میں اسکارف کے بغیر لندن کے ایرانی انٹرنیشنل ٹی وی کو ایک انٹرویو دیا تھا۔

واضح رہے گزشتہ روز ایرانی ٹیم نے فیفا ورلڈ کپ میں اپنا قومی ترانہ نہ پڑھ کر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا،  ترانہ چلتا رہا اور کھلاڑی خاموش کھڑے رہے۔

واضح رہے کہ کردستان سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ مہسا امینی کو تہران میں اخلاقی پولیس نے 13 ستمبر کو ٹھیک سے اسکارف نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا جو دوران حراست دم توڑ گئی تھیں، جس کے بعد سے اب تک ایران میں مظاہرے جاری ہیں۔

 


متعلقہ خبریں