اثاثہ جات کیس، اسحاق ڈار کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا


اسلام آباد: اثاثہ جات کیس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بریت کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا گیا۔

احتساب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی کارروائی ختم کر دی۔ احتساب عدالت جج محمد بشیر نے ریمارکس دیئے کہ نئے ایکٹ کے بعد کیس پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں۔

احتساب عدالت اسلام آباد نے اثاثہ جات کیس ریفرنس واپس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد بریت کی درخواستوں پر فیصلہ بھی ہمارا اختیار نہیں جس کی وجہ سے ہم نیب اور نہ ہی ملزمان کے حق میں فیصلہ دے سکتے ہیں اس لیے اسحاق ڈار کے خلاف جاری ٹرائل ختم کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اسحاق ڈار نے آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کر رکھی تھی اور عدالت نے گزشتہ روز فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران پر فائرنگ کا واقعہ، تحقیقات میں پیشرفت

عدالت نے اسحاق ڈار کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر رکھی تھی۔ نیب نے ستمبر 2017 میں اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا اور عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا تھا۔ اسحاق ڈار 2017 کے آخر میں بیرون ملک روانہ ہو گئے تھے۔

اسحاق ڈار نے 4 سال بعد عدالت میں سرنڈر کیا اور بریت کی درخواست دائر کی تھی۔ ریفرنس میں اسحاق ڈار، سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا رضوی نامزد تھے جبکہ ریفرنس میں تفتیشی افسر سمیت 42 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں