پرویز الٰہی اسمبلی نہیں توڑ سکیں گے، پی ٹی آئی کے 15 سے 20 لوگ ہمیں دستیاب ہوں گے، رانا ثنا اللہ


اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے استفسار کیا ہے کہ پرویزالہٰی کی اپنی حیثیت کیا ہے کہ وہ آدھے منٹ میں اسمبلی توڑنے کی بات کر رہے ہیں؟

عمران خان کہیں گے تو اسمبلی توڑنے میں آدھا منٹ بھی نہیں لگاؤں گا، پرویز الٰہی 

ہم نیوزکے پروگرام ’ پاکستان ٹونائٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پرویزالہٰی کے پاس جو اختیار ہے اس کو کیسے روکنا ہے یہ ہمیں پتہ ہے، پرویزالہٰی بطور وزیراعلیٰ پنجاب اسمبلی نہیں توڑ سکیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ عمران خان کااعلان غیرمنطقی ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ کرپٹ سسٹم سے باہر جا رہے ہیں، اگر سسٹم سے مسئلہ ہے تو پھرانقلاب لائیں وگرنہ الیکشن کے بعد آپ اسی سسٹم میں آئیں گے، پیپلزپارٹی نے جب الیکشن کا بائیکاٹ کیا تو اس کے بعد سے آج تک پنجاب میں داخل نہیں ہوسکی، عمران خان نےغصے میں آکر اسمبلیاں توڑنے کی بات کی۔

رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ ہمیں یہ بھی پتہ ہوتا ہے کہ ان کی میٹنگزمیں کیا باتیں ہوتی ہیں؟ اگرہم نے آج تک ان کو روکا ہے تو کچھ ہمیں پتہ تو ہے نہ، پی ٹی آئی سے 15 سے 20 لوگ ہمیں دستیاب ہوں گے، اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ احمقانہ ہے اس کے ساتھ لوگ کھڑے نہیں ہوں گے، پنجاب میں مقابلہ پی ٹی آئی اورن لیگ کے درمیان ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہو گی یا نہیں؟ ن لیگ کا اجلاس طلب

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر دونوں اسمبلیاں توڑدی جاتی ہیں پھر بھی میری تجویزیہی ہے کہ صرف وہاں الیکشن کروائیں، پیپلزپارٹی اس وقت کسی صورت سندھ میں الیکشن نہیں چاہے گی، مولانا چاہیں گے کہ وفاقی حکومت رہے اور خیبرپختونخوا میں الیکشن ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے الیکشن میں نوازشریف کا پارٹی کو لیڈ کرنا بہت ضروری ہے، لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے ہمیں 4 سے 6 مہینے درکارہوں گے، ابھی توہم نے لوگوں کو تڑپا کے رکھ دیا ہے، ہم نے سیاسی نقصان اٹھایا ہے لیکن ہم نے ریاست کو بچا لیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 6 مہینے بعد ہم اس پوزیشن میں ہوں گے کہ پنجاب میں الیکشن جیت سکیں، اگر 2 صوبوں میں انتخابات ہوتے ہیں اور ہماری پوزیشن بہترہوتی ہے تو وفاق میں مدت بڑھا بھی سکتے ہیں۔

ن لیگ کے مرکزی رہنما نے کہا کہ مفتاح اسماعیل دو ماہ پہلے خود کہہ رہے تھے کہ ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں ہے، جب یہ حکومت سے نکلیں گے تو ان کو لگ پتہ جائے گا کہ اپوزیشن ہوتی کیا ہے؟ آٹے، دال کا بھاؤ کیا ہے؟

بدھ یا جمعرات تک اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ ہو جائے گا، فواد چودھری

پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے استفسار کیا کہ اعظم سواتی نے جو باتیں کیں کیاوہ کرنے والی ہیں؟ کیا یہ مناسب گفتگوہے؟


متعلقہ خبریں