پاکستان، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان کے کابل میں سفارتی مشن پر ہونے والے حملے پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا گیا۔

کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری نے افغان ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاج کیا، پاکستان کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ کابل میں پاکستانی سفارتی مشن پر ہونے والے حملے میں خوش قسمتی سے پاکستانی ناظم الامور محفوظ رہے ہیں جب کہ سپاہی محمد اسرار شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان سفارتکار کو بتایا گیا کہ پاکستانی سفارتکاروں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے،
پاکستانی سفارتکاروں کی سیکیورٹی افغانستان کی ذمہ داری ہے، حملہ سیکیورٹی کی شدید خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے ، افغان سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ حملے کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے، سفارتخانے کی حدود میں سیکیورٹی کی کوتاہی پر تحقیقات کی جائیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق افغان ناظم الامور نے حملے کو افسوسناک قرار دیا، حملے میں پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ملوث ہیں، پاکستانی سفارتکاروں کی سیکیورٹی پہلے ہی بڑھا دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے افغانستان میں متعین سفارتی عملے کو فوری طور پر واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔

افغانستان، گلبدین حکمتیار کے دفتر پر حملہ، ایک جاں بحق، دو زخمی

اس سلسلے میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ کابل میں متعین سفارتی عملے کو وقتی طورپر واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سفارتی عملے کی واپسی کیلئے خصوصی طیارہ کابل بھیجا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سفارتی عملے کو واپس لانے کے لیے پاکستان سے خصوصی طیارہ آج رات یا کل صبح افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

کابل جانے والا خصوصی طیارہ اپنے ہمراہ ناظم الامور عبید نظامانی، زخمی سپاہی اور دیگر سفارتی عملے کو واپس لائے گا۔

واضح رہے کہ صبح پاکستانی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک سپاہی شدید زخمی ہوا تھا۔

حنا ربانی کھر کی کابل میں افغان وزیر خارجہ امیر متقی سے ملاقات

یاد رہے کہ پاکستانی سفارتخانے پر حملہ وفاقی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کے دورہ کابل کے دو دن بعد کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں