باجوہ صاحب تو عمران خان کے محسن ہیں، آپ تو محسن کش نکلے، وزیر اعظم

وزیراعظم اختیار (PM authority)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب، باجوہ صاحب تو آپ کے محسن ہیں، آپ تو محسن کش نکلے۔ باجوہ صاحب ریٹائر ہو گئے ہیں، اب ان کو آرام سے زندگی گزارنے دیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس  کے دوران کہا  ہے کہ  گزشتہ حکومت نے بے بنیاد الزام لگا کر شریف خاندان کو بدنام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔میرے لیڈر نوازشریف کوبدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔کیس پانامہ کا تھا اورسزا اقامہ پرد ی گئی۔پانامہ میں نواز شریف کا دوردورتک نام نہیں تھا۔20سال بھی گزر جائیں تو سچائی سامنے آجاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’’پہلے پنجاب اسمبلی توڑنے کا فیصلہ، ایم این اے پھر استعفے دیں گے‘‘

ان کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی میں میرے خلاف 2سال تک تحقیقات ہوتی رہیں۔ڈیلی میل نے پورے پاکستان سے معافی مانگی ہے، اب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا۔شہزاداکبر نے ڈیلی میل کے صحافی سے ہمارے خلاف اسٹوری کروائی۔عمران خان کے دباو پر مجھ پر الزامات لگائے گئے۔ان کے الزامات سے ملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے دنیا کو پیغام دینے کی کوشش کی کہ پاکستان کو ایڈ نہ دو حکمران کھاجائیں گے۔میرے خلاف الزامات کے بعد میں نے عدالت سے سے رجوع کرنے کافیصلہ کیا۔اسطرح کے الزامات وہی لگا سکتے ہیں جو ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے ایڑیاں رگڑنی پڑیں، کیونکہ وہ ہم پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں تھا۔ آئی ایم ایف نے نہ جانے کون کون سی یقین دہانیاں ہم سے لیں، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، ریاست بچانے کے لیے سیاست قربان کی۔

شہباز شریف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی بیچ کر عمران نیازی نے گھٹیا حرکت کی، جعلی رسید دکھا کر فراڈ کیا۔خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی کو بیچ دینے سے بڑی ملک کی کوئی بدنامی نہیں ہوسکتی۔یہ گھڑی عمران خان کی نہیں، 22کروڑ عوام کی عزت تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ہر لحاظ سے پاکستان کو بدنام کیاجس کا جواب دینا پڑے گا۔باجوہ صاحب ریٹائرڈ ہوگئے، ان کو چین سے زندگی بسرکرنے دیں۔باجوہ صاحب عمران خان کے محسن تھے، عمران خان محسن کش نکلے۔نئے آرمی چیف پروفیشنل سولجر ہیں۔نئے آرمی چیف ادارے کو مضبوط کریں گے۔نئے آرمی چیف اپنے دائرے میں رہتے ہوئے پاکستان کی بھرپور خدمت کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں:میری جان کو خطرہ ہے، مراد سعید کاصدر مملکت کو خط

انہوں نے کہاہے کہ اسحاق ڈار کی ایوا ن صدر میں صدر سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی۔صدر مملکت نے ملنے کی خواہش کی تھی۔ہم ایک کیا سوقدم آگے بڑھ سکتے ہیں ۔ہم نے پاکستان کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داو پر لگایا۔اپنے ملک کے مستقبل کو تابناک بنانے کیلئے ہم تما م اختلافات بھلا سکتے ہیں

وزیراعظم نے کہا کہ چار سال، جھوٹ، بغض، انا اور مخالفین کے خلاف مقدمات کے علاوہ کچھ نہیں کیا، اگر یہ وقت ملک کی بہتری پر لگاتے تو آج یہ حال نہ ہوتا۔پاکستان کی ترقی کے لیے اپنی انا کو مارناہوگا۔


متعلقہ خبریں