ہمارے اراکین اسمبلی مستعفیٰ ہو چکے ہیں، شاہ محمود قریشی


لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سازش کے ذریعے ہماری حکومت کو ہٹایا گیا اور ہمارے ارکان اسمبلی مستعفی ہوچکے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات شاہ محمود قریشی کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے اپنے استعفے قاسم سوری کو پیش کر دیئے تھے لیکن موجودہ اسپیکر نے قانون سے ہٹ کر ایک فیصلہ کیا اور موجودہ اسپیکر نے چن کر کچھ اراکین کے استعفے منظور کیے۔

یہ بھی پڑھیں: امید ہے پاکستان کیلئے بہتر راستہ نکل آئے گا، صدر مملکت

انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ہمیں بلائیں۔ خاص لوگوں کے استعفوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا جبکہ ہم نے 123 استعفے دیئے لیکن مخصوص نشستوں پر الیکشن کرایا گیا اور اس کے باوجود عمران خان کو ضمنی انتخاب میں مینڈیٹ ملا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے خط کی منظوری دے دی ہے اور میں خط اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیج رہا ہوں۔ اگر اسپیکر ہر رکن کو بلانا چاہتے ہیں تب بھی پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔ تحریک انصاف نے پارلیمان سے لاتعلق ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی تو ہم نے لاتعلقی کا اعلان کیا جبکہ ان کا الیکشن کرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ سیاست میں مداخلت جب ختم ہو گی سب کو پتہ چل جائے گا اور امید ہے تمام ادارے ملک کو استحکام کی طرف لے کر جائیں گے۔ حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہے اور الیکشن اس لیے نہیں چاہتے کیونکہ کیسز ختم کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے نیک نیتی سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم صدر مملکت کو بھی حکومتی رویے سے مایوسی ہوئی۔ ہم مریم نواز اور حمزہ شہباز کے خلاف سپریم کورٹ میں پارٹی بنیں گے اور ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ ان کیسز کا دوبارہ جائزہ لے۔

فواد چودھری نے کہا کہ اگر انتخابات میں گڑبڑ کی کوشش کی گئی تو ملک میں افراتفری پھیلے گی۔ بلاول بھٹو نے ایک ارب 75 کروڑ روپے دوروں پر خرچ کیے۔ مسلم لیگ ق کے ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گے اور ق لیگ کو ایڈجسٹ کریں گے۔


متعلقہ خبریں