6 ارب کا ڈاکہ، گھڑی ہی نہیں، ہیروں کا ہار اور انگوٹھی بھی بیچی گئی، عطا تارڑ

مسلم لیگ ن کا وزیر اعظم کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے الزام لگایا کہ ٹریفوگلیو کمپنی کے مختلف زیورات بھی خاتون اول کو تحفے میں ملے، جس کی ویلیو پینتالیس کروڑ ہے، اس وقت کی حکومت نے دو ہزار انیس کے مہنگے تحفے کی قیمت گیارہ لاکھ روپے لگوائی گئی۔ اور عمران خان اور خاتون اول نے پانچ لاکھ چوالیس ہزار دے کر یہ تحفہ خریدا۔

پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوتے عطا تارڑ نے کہا کہ دو ہزار اکیس میں بُلگری کے قیمتی نیکلس، بالیاں اور انگوٹھی خاتونِ اول کو پیش کی گئی۔ اس سیٹ کی قیمت ایک اعشاریہ ایک تین ارب روپے ہے،، جس کا تخمینہ اٹھاون لاکھ لگوایا گیا۔ اور صرف انتیس لاکھ توشہ خانہ میں جمع کروائے گئے۔ گراف کمپنی کا سیٹ دو ہزار بیس میں ہیروں سے بھرا ہوا نیکلس اور سیٹ دوست ملک نے خاتون اول کو پیش کیں، جس کا تخمینہ تین اعشاریہ تین آٹھ ارب ہے، جس کی قیمت ایک کروڑ اسی لاکھ روپے لگوائی گئی۔

 عطا تارڑ نے مزید کہا کہ بُلگری کا سیٹ  ایک اعشاریہ ایک تین ارب روپے، گراف کا سیٹ تین اعشاریہ تین آٹھ ارب روپے، ٹریفوگلیو کا سیٹ پینتالیس کروڑ روپے ہے ان تحائف کے ساتھ خان صاحب کے لیے رولیکس کی گھڑی، کف لنکس، رنگ اور مختلف اشیا بھی گراف کے سیٹ کے ساتھ آئیں۔

خان صاحب نے رولیکس کی وائٹ گولڈ ڈائمنڈ گھڑی کی قیمت اڑتالیس لاکھ روپے لگوائی اور تئیس لاکھ روپے میں رولیکس کا پورا سیٹ خرید لیا۔ انہوں نے کہا کہ رولیکس کی قیمت کا پتہ کروارہے ہیں، کوئی سربراہ مملکت سستی گھڑی تو نہیں دے گا۔ وائٹ گولڈ ڈائمنڈ گھڑی کی قیمت آٹھ دس کروڑ سے کم نہیں ہوسکتی، خاتون اول کے تینوں تحائف رولیکس گھڑی کے علاوہ ایک کروڑ پچیس لاکھ روپے میں توشہ خانہ سے خریدے گئے، رولیکس گھڑی کو نکال کر جو تحفے خریدے گئے ان کی اصل قیمت پانچ ارب روپے بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عطا تارڑ معاون خصوصی برائے قانون و داخلہ مقرر

توشہ خانہ سے خریدے گئے تمام تحائف کی ویلیو تاج پلازہ سکستھ روڈ راول پنڈی سے لگوائی گئی اور یہ رقم ایک کاغذ پر ہاتھ سے لکھی گئی۔ یہ قیمتیں ملی بھگت سے لگائی گئیں۔ یہ نہیں پوچھا گیا کہ قیمتی پتھر کہاں سے آئے۔ عمران نیازی نے اربوں روپے کی چوری کی۔ پانچ سے چھ ارب کا ڈاکہ ڈالا گیا ہے، یہ شخص اپنے مالی فائدے کے لیے باہر سے آئے تحائف کو اونے پونے خریدتا ہے۔

یہ تحائف توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کروائے گئے تھے۔ ان تحائف کی قیمت وزیراعظم ہاؤس میں لگوائی گئی۔ جس سے لگتا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو ان تحفوں سے کتنا لگاو تھا جو شخص دوسروں کی پگڑیاں اچھالتا رہا ۔۔ چور چور کے نعرے لگاتا رہا۔۔ آج وہ اور اس کی اہلیہ پوری قوم کے سامنے اربوں روپے کے چور بن کر کھڑے ہیں۔ یہ مکافات عمل ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ابھی بھی وقت ہے، عمران خان یہ تحفے توشہ خانہ میں واپس جمع کروا دیں،  فرح گوگی کا کاروبار قیمتی تحفوں کو بلیک مارکیٹ میں بیچنا تھا اور نجانے یہ تحفے اب کہاں پہنچ چکے ہوں گے۔ انسانی میں اتنی سی غیرت اور شرم ہوتی ہے۔ کم از کم گھر کی چیزیں نہیں بیچتا، ابھی صرف یہ وہ تحفے ہیں جو خاتون اول کو ملے تھے۔ ابھی بہت کچھ باقی ہے۔ عمران خان کو جواب دینا ہوگا۔ کہ یہ تحائف اب کہاں ہیں۔

 


متعلقہ خبریں