احسن اقبال کی بریت کا فیصلہ جاری


اسلام آباد: نارووال اسپورٹس سٹی ریفرنس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کی بریت کا فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نارروال اسپورٹس سٹی ریفرنس کے فیصلہ میں ریمارکس دیئے کہ احسن اقبال کے خلاف اختیار کے غلط استعمال کا کیس بنانا قومی احتساب بیورو (نیب) کا اپنے اختیار سے تجاوز کرنا ہے۔

عدالت نے کہا کہ احسن اقبال پر کرپشن یا ذاتی فائدہ لینے کا کوئی الزام تک موجود نہ تھا اور احسن اقبال پر اختیار کے غلط استعمال کا الزام بھی بے بنیاد تھا۔ احسن اقبال کسی کرپشن یا کرپٹ پریکٹس میں ملوث نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کابینہ کے اجلاس میں تلخی، وزیر مستعفیٰ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ نیب احسن اقبال کو قید میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بتا سکا اور ایسا کوئی مواد موجود نہیں تھا جو احسن اقبال کی گرفتاری کا جواز ہوتا۔ کرپشن کا سیدھا تعلق فراڈ، رشوت اور دھوکہ دہی سے ہے۔

فیصلے میں کہا گیا  کہ محض اختیار کا غلط استعمال کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو وہ کرپشن کے زمرے میں نہیں آتا کیونکہ اختیار کے غلط استعمال سے اپنے یا کسی دوسرے کے لیے فائدہ لینے کے شواہد بھی لازم ہیں۔


متعلقہ خبریں