افغان حکومت کے فیصلے پر حیرت اور افسوس ہوا، سعودی عرب

فوٹو: فائل


ریاض: سعودی عرب نے کہا ہے کہ افغان طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کو اعلیٰ تعلیم سے روکنے کے فیصلے پر حیرت اور افسوس ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغان طالبان خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کا فیصلہ واپس لیں جبکہ طالبان کے فیصلے پر حیرت اور افسوس ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین پر اعلیٰ تعلیم کی پابندی کے فیصلے پر تمام مسلم ممالک ورطہ حیرت میں ہیں اور یہ فیصلہ افغان خواتین کے جائز شرعی حقوق کے بھی منافی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسلام خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان حکومت کی جانب سے ملک بھر میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگا دی گئی اور افغان وزارت اعلیٰ تعلیم نے طالبات کی اعلیٰ تعلیم کی معطلی کا حکم نامہ جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کریمیا واپس لینے کے لیے روس سے جنگ کریں گے، یوکرین کا اعلان

افغان میڈیا کے مطابق کابل سے افغان وزارت اعلیٰ تعلیم کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے تحت خواتین کے لیے اعلیٰ تعلیم تاحکم ثانی معطل رہے گی۔ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے افغانستان میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کی مذمت کی گئی۔

امریکہ کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کا احترام کرنے تک طالبان بین الاقوامی برادری کا حصہ بننےکی توقع نہ رکھیں۔


متعلقہ خبریں