کورونا کی نئی خطرناک قسم، چین کے بعد بھارت بھی پہنچ گئی


نئی دہلی: عالمی وبا قرار دیئے جانے والے کورونا وائرس کی نئی و خطرناک متعدی قسم کے کیسز چین کے بعد بھارت میں بھی سامنے آگئے۔ جس کے بعد حکومت نے فوری طور پر ایئرپورٹس پر کورونا ٹیسٹنگ سمیت دیگر حفاظتی اقدامات اٹھانے کا اعلان کر دیا۔

کورونا کا عجیب و غریب نقصان، نوجوانوں کا دماغ تیزی سے بڑھنے لگا

مؤقر بھارتی جرائد ’انڈین ایکسپریس‘ اور ’ٹریولر‘ کے مطابق چین کے بعد بھارت کو بھی اومیکرون بی ایف 7 نامی کووڈ ویرینٹ کا سامنا ہے اب تک اس کے 4 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 2 گجرات اور 2 اوڑیسا سے تعلق رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ اومیکرون بی ایف 7 پہلی مرتبہ دریافت نہیں ہوئی ہے بلکہ اس سے قبل امریکہ، برطانیہ، ڈنمارک، فرانس، جرمنی اور بلجیئم سمیت دیگر ممالک میں اس سے متاثرہ مریض سامنے آچکے ہیں۔ گزشتہ ماہ مؤقر جریدے  سیل ہوسٹ اینڈ مائیکروبو جرنل ( Cell Host and Microbe) نے بھی اس ضمن میں تفصیلی رپورٹ شائع کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں اس وقت مجموعی طور پر کورونا وائرس کے 10 ویریئنٹس موجود ہیں جس کے باعث بھارتی میڈیکل ایسوسی ایشن نے عوام کو کووڈ سے بچاؤ کے لیے ہجوم میں ماسک کا استعمال کرنے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

کورونا ویکسین کی برآمدگی میں بےضابطگیوں کا انکشاف 

مرکزی حکومت نے ملک کی تمام ریاستی حکومتوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ محتاط رہیں، اس ضمن میں درکار ضروری اقدامات اٹھائیں اور مانیٹرنگ کے نظام کو مزید مؤثر کریں۔

بھارتی دارالحکومت کے وزیر اعلیٰ ارنوند کیجریوال نے کورونا کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد کہا کہ ابھی تک دہلی میں کورونا کی نئی قسم اومیکرون بی ایف 7 کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے لہذا عوام الناس کو خوف میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ٹریولر کے مطابق بھارت کے تمام بین الاقوامی ایئرپورٹس پر آنے والے مسافروں کی ٹیسٹنگ کا عمل بھی 21 دسمبر 2022 بروز بدھ سے شروع کردیا گیا ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی فوری طور پر کورونا کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کر لیا ہے جس کے بعد اترپردیش اور پنجاب سمیت دیگر ریاستوں میں بھی ہنگامی بنیادوں پر اجلاس بلائے گئے ہیں۔

چین میں کورونا کیسز کی تعداد میں اچانک ریکارڈ اضافہ

عالمی طبی ماہرین کے مطابق کورونا کی نئی قسم میں ایسی جینیاتی تبدیلیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے یہ لوگوں میں بہت تیزی سے پھیلتی ہے اور اس کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بی ایف 7 سے متاثرہ مریض اپنے ارد گرد میں موجود 10 سے 18 افراد کو اس بیماری میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں