الزام تراشی کی عادت نہیں، غلطی تسلیم کرتا ہوں، شاہد آفریدی

shahid afridi

کراچی: عبوری چیف سلیکٹر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ الزام تراشی کی عادت نہیں، غلطی کرتا ہوں تو تسلیم بھی کر لیتا ہوں۔ گزشتہ روز بابر اعظم کا چیلنج اچھا لگا۔ 

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے عبوری چیف سلیکٹر شاہد خان آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 ماہ سے کرکٹ اکیڈمی بند پڑی ہے اور میرے ساتھ تجربہ کار ٹیم موجود ہے۔ ہرشخص اپنی ڈومین میں رہ کر کام کرے گا تو بہتری کی طرف جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہو گی کہ جاتے جاتے 2 ٹیمیں دے کر جائیں اور اگر ہمارا بینچ مضبوط ہو گا تو کسی کی انجری یا باہر جانے سے فرق نہیں پڑے گا۔ سلیکشن کمیٹی نے خود ہمیں کہا کہ پلیئرز کے ساتھ ون ٹو ون رابطہ ہونا چاہیے اور کھلاڑیوں سے بات کر کے خود ان کا فٹنس ٹیسٹ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس قیوم کی رپورٹ کے بعد وسیم اور وقار کو ٹیم میں واپس نہیں آنا چاہیےتھا، رمیز راجہ

شاہد آفریدی نے کہا کہ فخر زمان اور ہارث سہیل سے براہ راست رابطہ کیا اور انہوں نے فٹنس ٹیسٹ پاس کیا۔ باہمی رابطوں کا مسئلہ ہے اور سب کے ساتھ رابطے میں رہنا ہوگا۔ کھلاڑیوں پر سرمایہ کاری ہوتی ہے ان کو اپنی فٹنس کا خیال رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہیں اور گزشتہ روز ان کا چیلنج اچھا لگا۔ الزام تراشی کی عادت نہیں اور غلطی کرتا ہوں تو تسلیم بھی کر لیتا ہوں۔ رمیز راجہ نے اپنے دور میں اچھے کام کیے ہیں۔

عبوری چیف سلیکٹر نے کہا کہ سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اچھی سلیکشن کی اور محمد وسیم کی سلیکشن میں کئی کھلاڑی ملے ہیں۔ کپتان بنانے کا اختیار چیئرمین پی سی بی کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ کے لیے ڈیڈ پچ قابل قبول نہیں ہے۔ ایسی پچ بنائیں جس پر اچھی کرکٹ ہو۔


متعلقہ خبریں