چین میں سرکاری اعداد و شمار کورونا کے اصل اثرات نہیں بتا رہے،عالمی ادارہ صحت


 عالمہ ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ چین میں سرکاری اعداد و شمار کورونا کے اصل اثرات نہیں بتا رہے۔

عالمی ادارہ صحت نے چین کی جانب سے جاری کیے جانے والے کورونا سے متعلق اعدادو شمار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کے اعدادوشمار کورونا کی حقیقی صورتحال پیش نہیں کر رہے۔

جینیوا میں ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسیز کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کورونا وائرس سے متعلق صحافیوں کو بتایا کہ ہمارے پاس اب بھی مکمل اعداد و شمار نہیں ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں:کورونا کیسز میں اضافہ، یورپی یونین کی چین کو بڑی پیشکش

ان کا کہنا ہے کہ  ہمارے خیال میں انتہائی نگہداشت  میں داخل مریضوں اور ہلاکتوں سے متعلق چین کے اعداد و شمار بیماری کے حقیقی اثرات کو صحیح طریقے سے پیش نہیں کر رہے۔

 مائیکل ریان نے اس بات پر زور دیا کہ وائرس کے حقیقی اثرات سے متعلق یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ کیسے پھیل رہا ہے۔

بیجنگ میں کورونا کا اومی کرون ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ چینی اعدادوشمار کے مطابق دسمبر سے اب تک چین میں کورونا وائرس سے 22 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

دوسری جانب چین کے سرکاری میڈیا نے ایک سینیئر ڈاکٹر کے حوالے سے کہا کہ مرکزی شہر شنگھائی کی 70 فیصد آبادی ممکنہ طور پر کورونا سے متاثر ہے۔


متعلقہ خبریں