آئین کے مطابق بروقت انتخابات چاہتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری

کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عام انتخابات آئین کے مطابق ہونے چاہیئیں۔ بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر پارلیمنٹ میں آنے کی دعوت دے دی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری نے 18ویں ترمیم کے ذریعے 73 کےآئین کو بحال کیا اور سلیکٹڈ وزیر اعظم کو آئینی طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 1973 کا آئین ذوالفقارعلی بھٹو کی امانت ہے اور ہم چاہتے ہیں ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔ ہم پارلیمان کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں جبکہ پاکستان میں نفرت اور تقسیم کی سیاست کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ مجھے نہیں کھیلنے دیں گے تو کسی کو بھی کھیلنے نہیں دوں گا کی سیاست ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طاقتور کی مرضی وہ جو چاہے ہو جاتا ہے، عمران خان

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جلد انتخابات کرانے یا تاخیر کی گئی تو مخالفت کریں گے تاہم پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ عمران خان کے پاس دو صوبے ہیں لیکن کوئی ترقیاتی کام نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے قتل سے متعلق ریفرنس 12 سال سے زیرالتوا ہے اور چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کوانصاف دیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ کچھ افراد نے ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کا متنازعہ فیصلہ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جنہوں نے اے پی ایس کے بچوں کو شہید کیا میں ان کو دہشت گرد اور انتہا پسند کہتا ہوں اور اے پی ایس کے بچوں کو شہید کرنے والوں کو انسان ہی نہیں سمجھتا۔ عمران خان نے دہشت گردوں کو این آر او دیا اور ملک دشمنوں کو رہا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی سے امید نہ رکھے کہ ہم کوئی غیرقانونی یا غیرآئینی کام کریں گے تاہم ایم کیوایم کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کا نشانہ رہی ہے اور پیپلز پارٹی نےغیرجمہوری قوتوں کا مقابلہ جمہوری طریقے سے کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وقت ثابت کرے گا کہ وہ کتنے نیوٹرل ہیں؟ اور خیبر پختونخوا میں دہشت گرد متوازی حکومت کا اعلان کرچکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں دہشت گرد عوام سے بھتہ وصول کر رہے ہیں لیکن وزیراعلیٰ کدھرغائب ہیں؟


متعلقہ خبریں