کہاں گئی سونامی، مکانات، نوکریاں، خواجہ آصف


وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے الیکشن کمیشن کا طریقہ آئینی تھا، پی ٹی آئی کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے الیکشن کمیشن کے نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمارے دیئےہوئے ناموں پر اعتراض کیا، پی ٹی آئی نے ایک اور بیورکریٹ کا نام دیا تھا۔ پرویز الہٰی اس عمر میں تمام رشتہ داروں کے خلاف ہوگئے ہیں، محسن نقوی پرویزالہٰی کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

نیب کے ملزم سے محسن نقوی نے قرضہ لیا ہوا تھا جو واپس کر دیا، حارث اسٹیل کیس میں محسن نقوی کلیئر ہوگئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سے بھی پی ٹی آئی والوں نے استعفے دیئے تھے اور اب جانے کی بات کررہے ہیں، پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی سے جس طرح استعفے دیئے سب نے دیکھ لیا، اب پی ٹی آئی والے کہہ رہےہیں کہ استعفے منظور نہ کیے جآئیں، عدم اعتماد کی رات سے کئی بار عمران خان کے بیان سب کے سامنے ہے، پی ٹی آئی والے اب اسمبلی میں واپس آنے کیلئے مرے جارہے ہیں، پی ٹی آئی والے جس الیکشن کمیشن کو گالیاں دیتے تھے ان کے پاس انصاف کیلئے چلے گئے، عمران خان نے ہرمعاملے میں یوٹر ن لیے، کوئی بھی ذہنی توازن رکھنے والا شخص ایسے فیصلے نہیں بدلتا، عمران خان کا ذہنی توازن خرا ب ہوگیا ہے، ان کے فیصلوں کی قیمت ان کے ایم این ایز اور ورکرز ادا کررہے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ استعفے دیئے ہوئے ایک سال گزرگیا مگر ان کے ممبران مراعات لے رہے ہیں، عمران خان نے جس شخص کی پہلے تعریف کی بعد میں انہیں اچھے الفاظ سے یاد نہیں کیا۔

عمران خان فیلڈ پراجیکٹ ہے جوخود کو دوبارہ لانا چاہتے ہیں، الیکشن ہوں گے تو مقبولیت اور اوقات کا پتہ چل جائے گا، یہ شخص کسی کا نہیں ،نوٹ دکھاو اور موڈ بناو، پی ٹی آئی نے سڑکوں پر بڑی کوشش کی ،25لاکھ سے شروع ہوئے تھے 25ہزار پر پہنچ گئے، اگر اس وقت نگران حکومت ہوتی ملک نے ڈیفالٹ کرجانا تھا۔

عمران خان آہستہ آہستہ سیاست سے باہر ہورہے ہیں، ہم عمران خان کی سیاسی قیمت چکا رہے ہیں، ووٹ کو عزت دو آئین کا حصہ ہے۔


متعلقہ خبریں