حملہ آور اور بارود پولیس لائنز کیسے پہنچا؟ آئی جی کا انکشاف


 آئی جی پولیس خیبر پختونخوا نے  کہا ہے کہ حملہ آور سائلین کی شکل میں پولیس لائنز میں خودکش جیکٹ کے بغیر داخل ہوا۔ بارودی مواد وقفے وقفے سے اندر آیا۔

آ ئی جی پولیس  خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پشاوردھماکے میں 10سے12کلو مواد استعمال ہوا۔ مسجد کی چھت   گری جس سے جانی نقصان ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ پولیس لائنز میں  تعمیراتی کام کے دوران وقفے وقفے سے بارود یہاں لایا گیا۔حملہ  آور سائلین کی شکل میں پولیس لائنز میں خودکش جیکٹ کے بغیر داخل ہوا۔گیٹ پر چیکنگ کا عمل کیا جاتا ہے لیکن اس میں کوتاہی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کے ساتھ دھماکے کا کوئی تعلق نہیں، نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان

ان کا کہنا ہے کہ سی سی پی کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے۔انکوئری کیلئے انٹر ایجنسی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے افسران شامل ہیں۔

آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے سہولت کار کون تھے تحقیقات کی جائے گی۔ بارودی مواد کیسے جمع ہوا اس پہلو کو بھی دیکھیں گے۔کالعدم تحریک طالبان نے اعلان کے بعد تردید کی ہے۔ ڈی این  اے سے حملہ آور کی  شناخت ممکن ہوسکے گی۔

 


متعلقہ خبریں