آئی ایم ایف کا اضافی ٹیکس لگانے کا مطالبہ، اسحاق ڈار نے یقین دہانی کرا دی


 آئی ایم ایف نے معیشت کی بہتری کے لیے حکومت پاکستان سے سخت اقدامات کا مطالبہ کر دیا ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم کی جانب سے اضافی ٹیکس کےلئے پارلیمنٹ سےمنظوری لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس کے لیے  وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے یقین دہانی بھی کرا دی گئی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے، صدارتی آرڈیننس وقت پرپارلیمنٹ میں پیش کریں گے، ماضی کی طرح موجودہ پروگرام بھی مکمل کریں گے۔

آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ امید ہے پاکستان شرائط پر پورا اترے گا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد نے  بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق بجٹ خسارہ 4.9 فیصدرکھنےکا وعدہ پورا کرنے کا کہا اور بجٹ فیصلوں کےمطابق پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا0.2فیصدرکھنےکاوعدہ پوراکرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد نے بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق بجٹ خسارہ 4.9 فیصد رکھنے کا وعدہ پورا کرنے کا کہا اور بجٹ فیصلوں کےمطابق پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا0.2فیصد رکھنے کا وعدہ پوراکرنے کا بھی کہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا وفد آج پاکستان پہنچے گا

آئی ایم ایف وفد نے مطالبہ کیا کہ برآمدی شعبےکو 110ارب روپے کااستثنا ختم کیا جائے، ایف بی آر کی طرف سے 7470 روپے ٹیکس وصولیوں کاہدف ہرحال میں پورا کیاجائے، اس کے علاوہ گردشی قرض میں خاطر خواہ کمی لائی جائے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کا ہدف پورا کرنے کا بھی کہا گیا، ریاستی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر کرکے ان کا خسارہ بھی ختم کرنے کا کہا گیا ہے، آئی ایم ایف نے نجکاری پروگرام پر عمل درآمد کرنے کا کہا جب کہ آئی ایم ایف نے مالی خسارے اور نقصانات کی نشاندہی بھی کی۔حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے مالی نظم و ضبط پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا ہے۔


متعلقہ خبریں