چین سے خطرہ: بھارت کے دفاعی بجٹ میں 72 ارب ڈالر کا اضافہ


بھارت نے  چین کے ساتھ سرحد پر تنازعات اور جھڑپوں سے نمٹنے اور اپنی فوج کو جدید اسلحے اور ہتھیاروں سے لیس کرنے کے لیے سالانہ دفاعی بجٹ میں 13 فیصد کا اضافہ کردیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتھارمن نے 550ارب ڈالر کے بجٹ کا اعلان کیا جس میں 73ارب ڈالر دفاع کی مد میں رکھے گئے ہیں۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق  دفاعی بجٹ کے لیے رواں مالی سال کے دوران 5.94 لاکھ کروڑ روپے رکھے گئے۔

بجٹ تجاویز میں بارڈر روڈ ڈویلپمنٹ کے لیے مختص 4500 کروڑ روپے کو بڑھا کر 5000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح آرمی کے تعمیراتی کاموں کے لیے مختص رقم 5596 کروڑ روپے کو بڑھا کر 6789 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ آرمی کے لیے ایئر کرافٹ اور ایرو انجن کے بجٹ کو 2070 کروڑ روپے سے بڑھا کر 5500 کروڑ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین سے خطرہ: بھارت کے دفاعی بجٹ میں 72 ارب ڈالر کا اضافہ

مسلح افواج کے لیے بھاری اور متوسط گاڑیوں کے بجٹ کو 1817 کروڑ روپے سے بڑھا کر 3000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔

بحریہ کے لیے بھی بجٹ بڑھایا گیا ہے۔ بجٹ تجاویز کے مطابق بحریہ کے ساز و سامان کے لیے گزشتہ سال کے 6000 کروڑ روپے کو بڑھا کر 9500 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔اسی طرح ڈک یارڈ پروجیکٹ اور نیوی لینڈ اسکیم کا بجٹ بھی بڑھا دیا گیا ہے۔

حکومت نے چار سال کے لیے شروع کی گئی اگنی پتھ اسکیم کے لیے 4266 کروڑ رپے مختص کیے ہیں۔ اس مقصد کے لیے آرمی کو 3800 کروڑ، بحریہ کو 300 کروڑ اور فضائیہ کو 166 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔

13 لاکھ سے زائد فوج کے حامل بھارت کا دفاعی بجٹ جی ڈی پی کا 2فیصد ہے لیکن یہ چین کے مقابلے میں اب بھی کافی کم ہے جو اپنے دفاع پر سالانہ 230ارب ڈالر خرچ کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں