دہشت گردی کی ہر قسم و شکل کیلئے زیرو ٹالرنس ہو گا، اپیکس کمیٹی


پشاور: اپیکس کمیٹی نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مؤثر حکمت عملی کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے تمام ذرائع ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

وزیراعظم نے کل جماعتی کانفرنس بلا لی، عمران خان کو بھی شرکت کی دعوت

یہ اتفاق وزیراعظم میاں شہباز شریف کی زیر صدارت گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس کے حوالے سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی کی ہر قسم اور ہرشکل کیلئے زیروٹالرنس کا رویہ قومی نصب العین ہو گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گورنرہاؤس پشاورمیں منعقد اجلاس میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، شرکا کو حساس اداروں کے نمائندوں نے سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر بریفنگ بھی دی جب کہ  خیبر پختو نخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل معظم جاہ انصاری نے پولیس لائنز کی مسجد میں خود کش حملے کی اب تک کی تحقیقات اور ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کیا کہ حملہ آور کی آمد کے طریقہ کار اور جس راستے سے وہ آیا ،وڈیوز کے ذریعے اِس کی نشان دہی کرلی گئی ہے۔

اجلاس میں پشاور پولیس لائنز کے شہدا کے درجات کی بلندی، اہل خانہ کے لئے صبرجمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی، اجلاس نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ ان کے پیاروں کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، حکومت اور قوم شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

آپ نے ہمیں مرنے کیلئے رکھا ہوا ہے؟ نور عالم خان قومی اسمبلی میں برہم

اعلامیے کے مطابق اجلاس نے قوم کو یقین دلایا کہ پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، معصوم پاکستانیوں پر حملہ کرنے والے ہر صورت سزا پائیں گے۔ اجلاس میں اب کا پختہ عزم ظاہر کیا گیا  کہ ہر قیمت پر قوم کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ اس کی امیدوں اور اعتماد پر پورا اتریں گے۔

اجلاس نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال شجاعت اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر افواج پاکستان، رینجرز، ایف سی، سی ٹی ڈی اور پولیس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سلام پیش کیا، اس دوران جام شہادت نوش کرنے والے افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس عزم کو دوہرایا گیا کہ شہدا کی قربانیوں اور دہشت گردی کے خلاف اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس نے تمام طبقات خاص طور پر میڈیا سے اپیل کی کہ دہشت گردی کے واقعات سے متعلق جس طرح پہلے قومی ذمہ داری کا رویہ اپنایا اسی ذمے داری کے ساتھ ر بے بنیاد قیاس آرائیاں خاص طورپر سوشل میڈیا پر پھیلانے کا حصہ نہ بنیں، یہ طرزعمل قومی سلامتی کے تقاضوں، قومی یک جہتی، اتحاد کے لئے نقصان دہ ہے۔

جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا اور درپیش موجودہ حالات کے مطابق اس میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس نے نیکٹا، سی ٹی ڈی اور پولیس کی اپ گریڈیشن، تربیت، اسلحہ، ٹیکنالوجی اور دیگر ضروری سازوسامان کی فراہمی کے حوالے سے تجاویز کی اصولی منظوری دی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبرپختونخوا میں فوری طور پر ‘سی-ٹی-ڈی’ ہیڈ کوارٹر تعمیر اور صوبہ پنجاب کی طرز پر صوبہ خیبر پختونخوا میں جدید فارنزک لیبارٹری قائم کی جائے گی، خیبرپختونخوا میں اسلام آباد اور لاہور کی طرح سیف سٹی منصوبہ شروع ہوگا جب کہ پولیس، سی ٹی ڈی کی تربیت، استعداد کار میں اضافہ کیا جائے گا، جدید اور آلات فراہم کئے جائیں گے۔

اجلاس میں بارڈر مینجمنٹ کنٹرول اور امیگریشن کے نظام کے حوالے سے جائزہ لیا گیا، دہشت گردوں کے خلاف تحقیقات، پراسیکیوشن اور سزا دلانے کے مراحل پر بھی غورہوا اور اس امر سے اتفاق کیا گیا کہ دہشت گردی کی بیخ کنی کے لئے ریاست کے تمام اعضا کو کامل یکسوئی، اشتراک عمل اور مشترکہ قومی اہداف کے حصول کے جذبے سے کام کرنا ہوگا، اس ضمن میں ضرورت کے مطابق قانون سازی کی جائے گی۔

امید ہے وزیر اعظم آپریشن ضرب عضب جیسا فیصلہ کریں گے، خواجہ آصف

اجلاس نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے وفاق اور صوبوں کے درمیان ایک سوچ، ایک حکمت عملی اپنانے پر اصولی اتفاق کیا اور اس ضمن میں موثر حکمت عملی کی تیاری کی ہدایت کی۔

اجلاس نے ملک کے اندر دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے تمام ذرائع ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا اور اس ضمن میں اسکریننگ کی مؤثر کارروائی کی ہدایت کی۔

اجلاس نے یہ بھی طے کیا کہ دہشت گردی کی ہر قسم اور ہر شکل کے لئے زیروٹالرنس کا رویہ قومی نصب العین ہوگا، قومی اتفاق رائے سے ان فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

شرکائے جلاس نے وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے اے پی سی بلانے کے فیصلے کی تحسین کی اور توقع ظاہر کی کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام قومی سیاسی قیادت ایک میز پر بیٹھے گی اور قومی اتفاق رائے کے ذریعے اقدامات کا فیصلہ کرے گی۔

اجلاس نے علمائے کرام، مشائخ عظام اور دینی ومذہبی قائدین سے بھی اپیل کی کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ممبرومحراب کا فورم استعمال کریں، پیغام پاکستان اور دین میں رہنمائی کرنے والے دیگر معتبر اداروں کے واضح اعلانات سے عوام کو آگاہ کریں کہ ایسے حملے قطعا حرام اور خلاف قرآن وسنت ہیں، بے گناہوں کا خون بہانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر اور وزیراعطم میاں شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاقی وزرا سینیٹر اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ،مولانا اسعد محمود، سید امین الحق ، مفتی عبدالشکور، مریم اورنگزیب، مشیر وزیراعظم انجینئر امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید، وزیراعظم آزاد ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس ، سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں، عمائدین ِ علاقہ ، دینی زعما، حساس اداروں کے نمائندگان، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

پشاور دھماکہ: حملہ آور کا جوتا اور ہیلمٹ بھی مل گیا

اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سیدعاصم منیر، حساس سول وعسکری اداروں کے سربراہان، وفاقی سیکریٹری وزارت داخلہ، تمام چیف سیکریٹریز ، آزاد جموں وکشمیر ، گلگت بلتستان، اسلام آباد سمیت تمام صوبوں کے آئی جی پولیس، ، نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹربھی اجلاس میں موجود تھے۔


متعلقہ خبریں