پشاور دھماکا فورسز کو فورسز سے لڑانے کی کوشش تھی، غلام علی


گورنر خیبرپختونخواغلام علی نے کہا کہ دھماکے کرنے والے چاہتے تھے کہ پولیس کا مورال گرے، دہشتگردی کا جو واقعہ ہوا یہ فورسز کو فورسز سے لڑانے کی کوشش تھی۔

پشاور دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کرنے کے بعد گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ پشاور سانحے پر سب غمزدہ ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ہیں، دھماکے کرنے والے چاہتے تھے کہ پولیس کا مورال گرے، خیبرپختونخوا میں سانحے ہورہے ہیں، دو ہفتے سے کہہ رہا ہوں کہ سیاسی جماعتوں اور اداروں کی بیٹھک ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ اعظم خان اور ہم ایک پیج پر ہیں، اے پی سی میں تمام جماعتوں کوشرکت کی دعوت دی گئی ہے، ایپکس کمیٹی میں ایک سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی۔

حساس معاملات پر بھی ہم ایک نہیں ہوسکتے، عوام دیکھ لیں کس کا کیا ایجنڈا ہے، ملک میں حکمرانی کا بھی ایک انداز ہوتا ہے، عمران خان نے جب بھی خط لکھا نفرت کے انداز میں لکھا، میں نے الیکشن کے لیے مشاورت کی بات کی ہے، میں نے کہا تھا کہ الیکشن کرائیں لیکن مشاور ت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: خودکش دھماکا مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر سامنے آگئی

لیڈی ریڈنگ اسپتال کو مزید ڈائلسز مشینیں فرا ہم کریں گے، صحت کی سہولتوں میں بہتری کی کوشش کریں گے، انہوں نے بتایا کہ وزیرصحت ایک 2 روزمیں عہدے کا حلف لیں گے۔

ضمنی الیکشن خیبرپختونخوا کے کچھ حلقوں میں ہورہے ہیں، الیکشن کمیشن کو بھی مشاورت کے لیے خط لکھا تھا، الیکشن میں سیکیورٹی دینا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، ڈسکہ الیکشن میں پریذائیڈنگ افسران غائب کردیئے گئے تھے، ایک سیاسی جماعت سے پوچھیں کس نے کہا کہ ایسے حالات میں استعفیٰ دو؟ ہم نے موجودہ حالات کو سنجیدگی سے لینا ہے۔


متعلقہ خبریں