یوگنڈا نے ’گپ شپ‘ پر ٹیکس عائد کردیا


کمپالا: یوگنڈا کی پارلیمنٹ نے فیس بک، واٹس اپ، ٹوئٹر اور وائبرکے ذریعے ’گپ شپ‘ کرنے والوں پر ٹیکسزعائد کرنے کی منظوری دے دی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ہونے والی گپ شپ کی حوصلہ شکنی کے لیے پارلیمنٹ نے جو قانون سازی کی ہے اس کے تحت ہر شخص کو یومیہ 200 شلنگ (مقامی کرنسی) ادا کرنے ہوں گے۔

پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے قانون کا اطلاق گو کہ یکم جولائی سے ہوگا لیکن تاحال اس کے متعلق شکوک و شبہات موجود ہیں کہ آیا پارلیمنٹ سے منظوری کے باوجود اس نئے قانون پر عملدرآمد ممکن ہوسکے گا یا نہیں؟ حکومتی ناقدین یہ بھی معلوم کررہے ہیں کہ نئے قانون کا اطلاق کیسے ہوگا؟

یوگینڈا کے 1986 سے اقتدار میں رہنے والے صدر Yoweri Museveni اس ٹیکس کے حامی ہیں۔ ان کے خیال میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سے گپ شپ کو فروغ ملاہے ۔

یوگنڈا کےصدراس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انٹرنیٹ کے ذریعے بڑھتی ہوئی گپ شپ سے یوگینڈا کا وقت اورپیسہ دونوں ضائع ہورہا ہے۔ برسراقتدار صدر کے مخالفین کا مؤقف ہے کہ اس طرح اظہار رائے کی آزادی پر قدغنیں عائد کی جارہی ہیں۔

یوگینڈا کے کچھ حکومتی اہلکاروں کا خیال ہے کہ ٹیکسز کے نفاذ سے جو رقم حاصل ہوگی اس سے عوام کی خدمت کے اداروں کی کارکردگی میں بہتری لانا ممکن ہوگا۔

غیرملکی خبررساں اداروں نے حکومتی وزرا کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ نئے ٹیکسز کے نفاذ سے جو رقم حاصل ہوگی اس سے غیرملکی قرضوں کی ادائیگی ممکن ہوسکے گی۔


متعلقہ خبریں