امریکی صدر نے اسرائیلی مؤقف مسترد کر دیا

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے مسجد اقصیٰ کے معاملے پر اسرائیلی مؤقف کو مسترد کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم اور ولی عہد حسین عبداللہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ اس دوران امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے کی قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے اسرائیلی مؤقف کو مسترد کیا۔

اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے امریکی صدر کو مسجد اقصیٰ کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی اور وہاں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

امریکی صدر نے اسرائیل فلسطین تنازع کے خاتمے کے لیے دو ریاستی حل  کے پرانے مؤقف کو دھرایا اور کہا کہ مسجد اقصیٰ کی موجودہ حیثیت کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے 5 سالوں میں 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے

امریکی صدر نے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے لیے مختص عبادت کی جگہ پر اسرائیلی وزیر کی آمد اور یہودیوں کو عبادت کی اجازت دینے پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل میں نئی حکومت کے قیام کے بعد سے یہودی وزرا مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے لیے مختص جگہ کو اپنی عبادت گاہ قرار دینے پر تلے ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی حکومت چاہتی ہے کہ تاریخی معاہدے کو ختم کر کے کمپاؤنڈ میں یہودیوں کو بھی عبادت کی اجازت بھی دی جائے جہاں اس وقت صرف مسلمان عبادت کر سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں