ترکیہ میں دو، شام میں ایک زلزلہ، جاں بحق افراد کی تعداد 3800 سے زائد، ہزاروں زخمی

ترکیہ میں دو، شام میں ایک زلزلہ، جاں بحق افراد کی تعداد 2600 سے زائد، ہزاروں زخمی

انقرہ/ دمشق : ترکیہ میں آج 7 اعشاریہ 5 کی شدت سے زائد کے دو زلزلے آئے ہیں جس کے باعث اب تک 3800 سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

امریکہ کی ترکیہ کو دھمکی

ترکیہ کے مؤقر نشریاتی ادارے اناطولو نیوز ایجنسی اور ٹی آر ٹی کے علاوہ عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ترکیہ میں دوسرا زلزلہ کہرامنمراس صوبے کے ضلع البستان میں آیا جس کی شدت 7 اعشاریہ 5 ریکارڈ کی گئی۔

البستان پہلے زلزلے کے مرکز غازین تیپ سے 80 میل شمال میں واقع ہے جہاں صبح 7 اعشاریہ 8 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔

ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ البستان میں آنے والا زلزلہ آفٹر شاکس نہیں تھا بلکہ یہ صبح آنے والے زلزلے سے بالکل مختلف نوعیت کا علیحدہ زلزلہ تھا۔

البستان میں آنے والے دوسرے زلزلے سے اب تک کسی قسم کے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں البتہ صبح آنے والے زلزلے میں اب تک 1600 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں بتائی جارہی ہے۔

ابتدائی اعداد و شمار کے تحت شام میں آنے والے زلزلے کے باعث اب تک 900 افراد جاں بحق اور 1800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ متعدد عمارات زمیں بوس ہو گئی ہیں۔

ترکیہ سی پیک کا حصہ بنے، چینی دوستوں سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں، وزیراعظم

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہوگئی ہے جب کہ 5 ہزار 383 افراد زخمی ہیں لیکن زلزلے سے ہونے والی اموات کی تعداد مزید کتنی بڑھیں گی؟ فی الوقت کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں البتہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ ہم مل کراس آفت سے نکل جائیں گے۔

ترکیہ نے زلزلے کی تباہی کے پیش نظر ریاستی سطح پر  ہنگامی صورتحال نافذ کر دی ہے، شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز استعمال نہ کریں تاکہ امدادی رضاکاروں کو آپس میں رابطہ قائم کرنے میں دشواری اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

عالمی خبر رساں ایجنسیون کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں کو ماہرین حالیہ تاریخ کے سب سے بڑے زلزلے قرار دے رہے ہیں۔

ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے  زلزلے کے بعد سے اب تک 78  آفٹرشاکس محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے سے اب تک کم ازکم ایک ہزار 710 عمارات کے زمیں بوس ہونے کی اطلاعات موصول ہو چکی ہیں۔

دمشق ایئرپورٹ پر اسرائیلی میزائل حملہ، 2 فوجی اہلکار ہلاک

امپیریکل کالج لندن کے ماہر اسٹیفن ہِکس نے بتایا کہ اس سے قبل ترکی میں دسمبر 1939 کے دوران 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 30 ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوئے تھے۔

زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انٹپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا جب کہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے۔


زلزلے کے آفٹر شاکس ترکیہ کے وسطی علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے ہیں جن کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی، آفٹر شاکس تقریباً 11 منٹ بعد محسوس کئے گئے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے ترکیہ زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان اپنے برادر ملک ترکیہ کے عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا ، ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔

وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کسی ایک ملک یا خطے تک محدود نہیں رہی ہے۔ انہوں نے ترکیہ زلزلے میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔


متعلقہ خبریں