اسامہ ستی قتل کیس: 2 ملزمان کو پھانسی، 3 کو عمر قید کی سزا


اسلام اباد کی سیشن کورٹ نے  اسامہ ستی قتل کیس میں دو ملزمان کو سزائے موت اور تین کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

افتخار احمد اور محمد مصطفیٰ کو سزائے موت جبکہ سعید احمد ، شکیل احمد اور مدثر مختار کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے، یکم فروری کو محفوظ کیا گیا فیصلہ جج زیبا چوہدری نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا، نوجوان اسامہ ستی کو جنوری 2021ء میں سرینگر ہائی وے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کیا گیا تھا۔

اسامہ ستی کیس کا ٹرائل دو سال اور ایک ماہ جاری رہا۔

خیال رہے کہ جنوری 2021 میں اسامہ ستی نامی طالبعلم اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تھا۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں اے ٹی ایس اہلکاروں کو اسامہ ستی کے قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا تھا جب کہ پانچوں اہلکاروں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کی اسامہ ستی قتل کیس کا ٹرائل 3 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت

پولیس اہلکاروں کومس کنڈکٹ اور قصوروارثابت ہونے پر برطرف کر دیا گیا تھا۔  اسلام آباد کے سیکٹرجی10 میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے اسامہ نامی طالبعلم ہلاک ہونے کے بعد ایف آئی آر تھانہ رمنا میں درج کی گئی تھی۔

جوڈیشل انکوائری رپورٹ کے مطابق اسامہ ستی کی گاڑی پر 22 گولیوں برسائی گئیں جب کہ قتل کو چار گھنٹے تک فیملی سے چھپایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس افسران ریسکو کرنے والی گاڑی کو غلط لوکیشن بتاتے رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس نے وقوعہ کو ڈکیتی بنانے کی کوشش کی۔ مگر اسامہ ستّی کا کسی ڈکیتی یا جرم سے کوئی واسطہ ثابت نہیں ہوا۔


متعلقہ خبریں