الیکشن کمیشن نے پولنگ ایجنٹس کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا

انتخابات2018: بیان حلفی میں امیدواروں کو کیا بتانا ہوگا؟ | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان نے پولنگ ایجنٹس کے لیے دس نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے لیے پولنگ ایجنٹس کو اختیار نامہ اور شناختی کارڈ اپنے پاس لازمی رکھنا ہوگا، اس کے علاوہ انہیں انتخابی عمل اور قواعد و ضوابط پرآگاہی بھی حاصل کرنا ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق میں پولنگ اسٹیشن کی 400 میٹر حدود میں کسی ووٹر سے ووٹ مانگنے کوغیرقانونی قراردیا گیا ہے، اسی طرح پولنگ ایجنٹس کسی بھی رائے دہندہ پراعتراض اٹھا سکے گا جس کے لیے 100 روپے فیس دے کر رسید حاصل کرنا لازم ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق یکم جون کو ریٹرننگ افسر نے پبلک نوٹس جاری کردیا ہے، اب دو جون سے چھ جون تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراسکیں گے، سات جون کو امیدواروں کی فہرست جاری کی جائے گی جبکہ 14 جون تک ان کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 19 جون کو امیدواروں کے خلاف اپیلیں دائر کی جا سکیں گی، اپیلیٹ ٹریبونل میں 26 جون تک ان اپیلوں پر فیصلے ہوں گے جس کے بعد اگلے روز 27 جون کو امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست شائع کردی جائے گی۔

28 جون کو امیدواراپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے جبکہ 29 جون کو امیدواروں کوانتخابی نشانات جاری کیے جائیں گے۔

امیدواروں کے انتخابی اخراجات کے لیے کھولے گئے خصوصی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات دینا لازم ہیں جبکہ اثاثوں کی تفصیلات اورقرضہ نادہندگان سرٹیفکیٹ بھی جمع کرانا ضروری ہیں۔

آج سے باضابطہ طورپرانتخابات 2018 کے لیے کام شروع ہوگیا ہے، گزشتہ رات شاہد خاقان عباسی آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد وزارت عظمیٰ کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے اورآج نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔


متعلقہ خبریں