انتخابات نہ کروانا بدمعاشی ہے، معاملہ عدالت میں جائے گا، کاشف عباسی


اسلام آباد: سینئر صحافی و تجزیہ کار کاشف عباسی نے کہا ہے کہ انتخابات نہ کروانا بدمعاشی ہے جبکہ آئین واضح  طور پر 90 روز میں انتخابات کرانے کا حکم دے رہا ہے۔

سینیئر صحافی کاشف عباسی نے ہم نیوز کے پروگرام “مہر بخاری کے ساتھ” میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفوں کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پاس آپشن ختم ہو گئے ہیں۔ اس لیے ان کو اپنی سیاست کو حرکت میں رکھنے کے لیے کچھ ایسے اعلانات کرنے پڑیں گے جس سے یہ میڈیا پر اپنے آپ کو زندہ رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی یہ تحریک زیادہ آگے جاتی نظر نہیں آ رہی اور لاکھوں لوگ جیلوں میں جاتے نظر نہیں آ رہے۔ پاکستان کی تاریخ میں دیکھا گیا ہے کہ لیڈر شپ جیل جانے سے کتراتی ہے اور کارکنان کو جیل بھیج دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار نے وہی حرکت کی جو شوکت ترین نے کی تھی، مفتاح اسماعیل

کاشف عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ درست ہے کہ انتخابات ہونے چاہیئیں لیکن معلوم نہیں کہ انتخابات کیوں نہیں ہو رہے۔ شاہ محمود قریشی اور فواد چودھری نے خودساختہ طور پر اپنے آپ کو سب سے پہلے اپنی گرفتاری کے لیے پیش کر دیا ہے لیکن جو عمران خان چاہتے ہیں مجھے وہ ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ آئین کے مطابق انتخابات 90 دن میں ہونے چاہیئیں لیکن وہ نہیں ہو رہے اور انتخابات نہ کروانا کھلی بدمعاشی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں تو کچھ نہیں کہہ سکتا کہ عدالت کیا کرے گی تاہم آئین میں واضح ہے کہ انتخابات ہونے چاہیئیں لیکن معلوم نہیں سیاسی رہنما کیسے کہہ رہے ہیں کہ انتخابات نہیں ہو گے۔


متعلقہ خبریں