ترکیہ شام ہولناک زلزلہ: اموات 10 ہزار سے بڑھنے کا خدشہ


ترکیہ اور شام میں ہولناک زلزلے سے اموات کی تعداد 10 ہزار سے بھی بڑھنے کے اندیشے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

امریکی زلزلہ پیما مرکز نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدید سرد موسم اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں تاخیر اور بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔ اور اس وجہ سے اموات کی تعداد 10 ہزار سے بھی تجاوز کر سکتی ہے جبکہ ابتدائی طور پر 1 ارب ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت کے حکام کو خدشہ ہے کہ ترکی اور شام میں زلزلے سے قریب 20 ہزار اموات ہوسکتی ہیں۔

واضح رہے ترکیے اور شام میں زلزلے سے تباہی بڑے پیمانے تک جانے کا امکان ہے۔

انقرہ/ دمشق ترکیہ میں  7 اعشاریہ 8 کی شدت سے زائد کے دو زلزلوں سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔

ترکش حکام کے مطابق ترکیہ میں اب تک 3 ہزار 419 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ شام میں یہ تعداد 15 سو ہے، ترکیہ میں گزشتہ روز سے اب تک 100 سے زائد آفٹر شاکس آ چکے ہیں۔

 امدادی کارروائیوں میں ترک اہلکاروں اور رضاکاروں کے علاوہ 65 ملکوں کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ مگر سرد موسم، سڑکوں کی خراب حالت اور نقصان کی شدت کی وجہ سے امدادی کارکنان کو مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے دستے امدادی سامان لے کر ترکیہ روانہ

ترکیہ نے زلزلے کی تباہی کے پیش نظر ریاستی سطح پر  ہنگامی صورتحال نافذ کر دی ہے، شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز استعمال نہ کریں تاکہ امدادی رضاکاروں کو آپس میں رابطہ قائم کرنے میں دشواری اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

عالمی خبر رساں ایجنسیون کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں کو ماہرین حالیہ تاریخ کے سب سے بڑے زلزلے قرار دے رہے ہیں۔

گزشتہ روز آنے والے زلزلے کے شدید جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کے بعد اب تک ایک سو بیس آفٹر شاکس آچکے، قدرتی آفت کی وجہ سے ترکیہ بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

 


متعلقہ خبریں