نگراں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی

خیبر پختونخوا کے عجائب گھر اور ویب سائٹس بند کرنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


پشاور: سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک اوراپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کے درمیان  نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق رائے نہ ہو سکا جس کے بعد آئین کے مطابق پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

حکومت اور اپوزیشن نے نگراں وزیراعلیٰ کا فیصلہ 31 مئی تک کرنا تھا تاہم دونوں جانب سے کوئی متفقہ امیدوار سامنے نہ لایا جاسکا جس کے بعد آئین کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے تین تین نمائندوں پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں تحریک انصاف کے شاہ فرمان، عاطف خان اور محمود خان جبکہ اپوزیشن کی جانب سے مفتی فضل غفور، سلیم مروت اور محمود بیٹنی کے نام شامل ہیں، قانون کے مطابق پارلیمانی کمیٹی تین دن میں نگراں وزیراعلیٰ نامزد کرے گی۔

اگر پارلیمانی کمیٹی بھی نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر متفق نہ ہو سکی تو یہ معاملہ صوبائی الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا  جہاں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کیے گئے ناموں میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور قائد حزب اختلاف مولانا لطف الرحمان نے منظور آفریدی کے نام پر اتفاق کرلیا گیا تھا لیکن جلد ہی تحریک انصاف کی جانب سے اسے  واپس لے لیا گیا ۔


متعلقہ خبریں