الیکشن کی تاریخ دینا یا الیکشن کروانا صدر کا کام نہیں، شاہد خاقان عباسی

اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل میں اختلاف نہیں، انکم ٹیکس بڑھایا جائے، شاہد خاقان

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینا یا الیکشن کروانا صدر کا نہیں، الیکشن کمیشن کا کام ہے۔  چیئر مین نیب نے استعفے کی وجوہات دیں درست ہی ہوں گی۔

رہنما مسلم لیگ  ن شاہد خاقان عباسی نے ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر مملکت آئین پڑھ لیں، الیکشن کی تاریخ دینا یا الیکشن کروانا صدر کا نہیں، الیکشن کمیشن کا کام ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ہی فیصلہ کرے گا الیکشن کب ہوں گے، آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن نوے دن کے اندار کروانے ہیں، اگر وہ نہیں کروا سکیں گے تو پھر انہیں عدالت میں جواب دینا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:صدر عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت بھی الیکشن نہ روک سکتی ہے نہ کروا سکتی ہے، موجودہ نظام کے پاس معاشی مسائل حل کرنے کی اہلیت ہے، نہ قابلیت اور نہ ہی نیت ہے۔

انہوں نے چیئر مین نیب کے مستعفی ہونے پر کہا ہے  کہ مجھے  ان کے استعفے کی وجوہات کا علم نہیں، انہیں وجوہات خود بتا دینی چاہیے تا کہ ابہام پیدا نہ ہو۔ آفتاب سلطان بہت محنتی اور ایماندار انسان ہیں، جو وجوہات ہوں گی وہ درست ہی ہوں گی۔

ان کا کہنا ہے کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ نیب کو ختم کر دینا چاہیےیہ ادارہ اتنا خراب اور کرپٹ ہو چکا ہے کہ اپنی خرابیوں کو چھپانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ چیئرمین کو بھی مفلوج کر دیں گےاگر انہوں نے کام میں مداخلت کا کہا ہے تو بتائیں کہ کس نے اور کیا مداخلت کی ہے۔ میں بھی حکومتی جماعت کا رکن ہوں، میرے خلاف دو کیس چل رہے ہیں جن کا نہ سر ہے نا پاوں ہے، اگر مداخلت ہوتی تو یہ ختم ہو چکے ہوتے۔

ان کا کہنا ہے کہ مداخلت اسٹیبلشمنٹ اور عدالتوں کی طرف سے بھی ہو سکتی ہےنیب کو جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہےملک میں معاشی بدحالی کی بڑی وجہ نیب ہے۔

ان  کا کہنا ہے کہ مریم نوازچھوٹی بہن ہیں،سیاست میں آئی ہیں کام کرنے کا موقع دیا  جائے۔مریم نواز کی اس بات سے کہ حکومت ہماری نہیں سے اتفاق نہیں کرتا۔حکومت ہماری ہے ،ہم اون کرتے ہیں الگ بات ہے میں اس کا حصہ نہیں ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے استعفیٰ دے دیا

انہوں نے کہاہے کہ سیاستدانوں کو اغوا کرنے کے حق میں بھی نہیں ،نظام میں درستگی کی ضرورت ہے۔ سیاستدانوں کو گرفتاری کی حمایت نہیں کرتا۔جیل بھرو تحریک سے مسائل کا حل نہیں ہوگا۔کیا پتہ جیل بھرو تحریک پر کوئی گرفتار ہی نہ کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن ہونے چاہییں ،نتیجہ جو بھی ہوگا دیکھا جائے گا۔بدقسمتی ہے الیکشن بھی قومی مسائل کا حل نہیں۔ملکی مسائل کا واحد حل ملکر بیٹھنے میں ہیں،نئی جماعت بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں نہ ہی مقصد ہے۔


متعلقہ خبریں